aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "कीड़े"
پیپ بہتی ہوئی گلتے ہوئے ناسوروں سےلوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجے
تم آ کے تنکے سے مجھ کو باہر نکال لینا''کوئی نہیں آئے گا یہ کیڑے نکالنے اب
چھوت کی اک بیماری پھیلی ایک دفعہ ان کانوں میںبھوک کے کیڑے سنتے ہیں نکلے گندم کے دانوں میں
کبھی ہاتھوں سے اڑاتا ہوں، کبھی مارتا ہوںوقت بے رنگ سے کیڑے کی طرح
اور ایک یوں پڑا رہا ہے بے کس برہنہ تنکیڑے مکوڑے کھا گئے دونوں کے تن بدن
چمکدار کیڑا جو بھایا اسےتو ٹوپی میں جھٹ پٹ چھپایا اسے
ایک نظم سےدوسری نظم تک جانے میں
ایک اندھے کیڑے کییا ذرا سی محنت ہے
گھبرا کے سارے گاؤں کے باسی پکاریں گےجلوسی جلاؤ ناک کے کیڑے سدھاریں گے
جب آکاش کا دل دکھتا ہےبچے بوڑھے شجر حجر چڑیاں اور کیڑے
میں جینا چاہتا ہوںمگر کیڑے مکوڑوں اور بے مایہ مخلوقات کی طرح
وقت گرداں کی مسلسل ٹک ٹکجانور کیڑے مکوڑے حشرات
کئی صحرا ہم نے عبور کر ڈالےزہریلے کانٹوں اور زہریلے کیڑوں پر پاؤں رکھتے ہوئے
میں کھیلوں گا تیرا نہیں کچھ اجاراچمکدار کیڑے مجھے کھیلنے دے
خودبخود جوتوں میں حرکت ہوئی موزے بھاگےکلبلاتے ہوئے کیڑے تھے کشن کے تاگے
بوڑھا سا اک تخت رکھا ہےکیڑے جس کو چاٹ رہیں ہیں
ہم دم نے کہا آج اندھیرے میں ہی کھاؤکچھ کیڑے مکوڑوں کو بھی سالن میں ملاؤ
اک شوخ کپڑے سے ڈھک کراس پر وہ زر شمعیں جلا دو
مرے کپڑوں کو کیڑے کھا گئے تو میں نے یہ سوچامرے ننگے بدن کا بھی یہی انجام ہونا ہے
میرے زخموں سے گرنے والے کیڑےمیرے سائے سے بڑے ہو رہے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books