aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शिकायतें"
یہ تذکرے تیرے لطف کے ہیںیہ شعر تیری شکایتیں ہیں
سب حکایتیں سب شکایتیں جو کبھی ہنر میںخیال تھیں خواب ہو گئی ہیں
عہد غم کی حکایتیں مت پوچھہو چکیں سب شکایتیں مت پوچھ
بے مدعا کرم ہے بے جا شکایتیں ہیںاپنے ہی قہقہوں پر برسا رہی ہے آنسو
دعائیں مٹی میں گر پڑی ہیںخدا سے کیسی شکایتیں ہوں
اس سے شکوے شکایتیں سن کرطعنے دیتی ہے ہم کو ساس بہت
کوئی قریب سے دیکھے تو میرے دامن میںشکایتیں بھی بہت ہیں محبتیں بھی بہت
اپنی میری شکایتیں شکوےیاد کر کر کے ہنس رہی ہو کہیں
متشکک ہے اور شکایت ہجرنزہت اور شکر لطف پنہانی
وہ خموشیوں میں حکایتیںوہ دبی زباں سے شکایتیں
شکایتیں نہ شیخ کینہ برہمن سے دشمنی
وہ دن جو گزرے ہیں بھولی بسری حکایتیں ہیںکہ دوستوں سے نہ کوئی شکوہ نہ دشمنوں سے شکایتیں ہیں
اتنا تو نہ رو سیاہ ہوتاشکر اور شکایتیں دعائیں
فرصت تری عزیز ہے منزل کی راہ لےکب تک شکایت ستم آسماں رہے
ابھی رکوشکایتیں سنانے دو
بے معنی شکایتیں سنیںہمیں اتفاق کی برکتیں بتائیں
یہ شکایت نہیں ہیں ان کے خزانے معمورنہیں محفل میں جنہیں بات بھی کرنے کا شعور
تم اس absurdity میں اک ردیف اک قافیہ ٹھہروردیف و قافیہ کیا ہیں شکست ناروا کیا ہے
کئی دنوں سے شکایت نہیں زمانے سےمری تلاش تری دل کشی رہے باقی
دل تو چاہا پر شکست دل نے مہلت ہی نہ دیکچھ گلے شکوے بھی کر لیتے مناجاتوں کے بعد
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books