aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सुहागा"
نقش توحید کا ہر دل پہ بٹھایا ہم نےزیر خنجر بھی یہ پیغام سنایا ہم نے
حیات و موت کے پر ہول خارزاروں سےنہ کوئی جادۂ منزل نہ روشنی کا سراغ
سو گئی راستہ تک تک کے ہر اک راہ گزاراجنبی خاک نے دھندلا دیئے قدموں کے سراغ
غیر محسوس طریقے سے وہ چونکا ہوگاایک جملے کو کئی بار سنایا ہوگا
مرا بابا مجھے خاموش آوازیں سناتا تھاوہ اپنے آپ میں گم مجھ کو پر حالی سکھاتا تھا
میں تجھے گیت سناتا رہوں ہلکے شیریںآبشاروں کے بہاروں کے چمن زاروں کے گیت
کریں رخ نگر نگر، کاکہ سراغ کوئی پائیں
چشتی نے جس زمیں میں پیغام حق سنایانانک نے جس چمن میں وحدت کا گیت گایا
ادائے عجز و کرم سے اٹھا رہی ہو تمسہاگ رات جو ڈھولک پہ گائے جاتے ہیں
لاکھ بیٹھے کوئی چھپ چھپ کے کمیں گاہوں میںخون خود دیتا ہے جلادوں کے مسکن کا سراغ
دنیائے اسلامکیا سناتا ہے مجھے ترک و عرب کی داستاں
میں کہ مری غزل میں ہے آتش رفتہ کا سراغمیری تمام سرگزشت کھوئے ہوؤں کی جستجو!
جوانی ہے سہاگ اس کا تبسم اس کا گہنا ہےنہیں آلودۂ ظلمت سحر دامانیاں اس کی
مالن گلے کی ہار ہو دوڑی لے ڈالیاںسقا کھڑا سناتا ہے باتیں رزالیاں
اک مولوی صاحب کی سناتا ہوں کہانیتیزی نہیں منظور طبیعت کی دکھانی
اپدیش سنایاغم زاد کا غم کیا
مگر نہ اپنے آپ کا کوئی سراغ پا سکےمثلث قدیم کو میں توڑ دوں، جو تو کہے، مگر نہیں
خوش نما شہروں کا بانی راز فطرت کا سراغخاندان تیغ جوہر دار کا چشم و چراغ
کبھی دیکھے ہوں کسی نے تو سراغ ان کاکہاں سے پائے
بارہ برس تپا کے زمانہ سہاگ کاسینچا ہے تو نے باغ مرے دل کی آگ کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books