aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".chr"
عشق تھا فتنہ گر و سرکش و چالاک مراآسماں چیر گیا نالۂ بیباک مرا
گر آج اوج پہ ہے طالع رقیب تو کیایہ چار دن کی خدائی تو کوئی بات نہیں
پانی کو چھو رہی ہو جھک جھک کے گل کی ٹہنیجیسے حسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو
ہمارا غالبؔ اعظم تھا چور آقائے بیدلؔ کاسو رزق فخر اب ہم کھا رہے ہیں میرؔ بسمل کا
مگر ہر اک بار تجھ کو چھو کریہ ریت رنگ حنا بنی ہے
اثر کچھ خواب کا غنچوں میں باقی ہے تو اے بلبلنوا را تلخ ترمی زن چو ذوق نغمہ کم یابی
یہ کہکشاؤں کی انگلیوں سےنئے خلاؤں کو چھو رہی ہے
رکے جب تو سل چیر دیتی ہے یہپہاڑوں کے دل چیر دیتی ہے یہ
چار دن کی یہ رفاقت جو رفاقت بھی نہیںعمر بھر کے لیے آزار ہوئی جاتی ہے
چھا گئی آشفتہ ہو کر وسعت افلاک پرجس کو نادانی سے ہم سمجھے تھے اک مشت غبار
اور آدمی ہی چور ہے اور آپی تھانگ ہےہے چھینا جھپٹی اور بانگ تانگ ہے
ہے چور نگر یاں مفلس کیگر جان بچی تو آن گئی
بات تو جب ہے لاکھوں دل کوچھو لے اپنے پیار کا دھارا
جیسے بیگانے سے اب ملتے ہو ویسے ہی سہیآؤ دو چار گھڑی میرے مقابل بیٹھو
فضاؤں میں سنوارا اک حد فاصل مقرر کیچٹانیں چیر کر دریا نکالے خاک اسفل سے
پہلے میرے ہاتھوں کوچھو کر گزرا تھا
بات اس گلے کی ہےجو لہو کی خلوت میں چور بن کے آتا ہے
رقص دیوانگی آنگن میں جو دیکھا ہوگاچھ دسمبر کو شری رام نے سوچا ہوگا
ہم بھی قاتل تم بھی چورختم ہوا دونوں کا جشن
مرے تخئیل کے بازو بھی اس کو چھو نہیں سکتےمجھے حیران کر دیتی ہیں نکتہ دانیاں اس کی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books