aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".mhhd"
اسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھاچلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
گلی کے موڑ پہ سونا سا کوئی دروازہترستی آنکھ میں رستہ کسی کا دیکھے گا
ویراں گلی کے موڑ پہ تنہا سا اک شجرتنہا شجر کے سائے میں چھوٹا سا اک مکان
ہر ایک گام پہ بد نامیوں کا جمگھٹ ہےہر ایک موڑ پہ رسوائیوں کے میلے ہیں
لیکنوقت کے اس اک شہر سے جاتے جاتے مڑ کے دیکھ رہا ہوں
یہ نہ سمجھنا میں نے تم سےجان کے یوں منہ موڑ لیا ہے
سب مد مقابل تھےخسرو تھا کہ جم جو تھا
میں تم کو موڑ سکتا ہوںوہ خواب سے یہ کہتا تھا
نظر آتا ہے یوں لگتا ہے جیسے یہ بلائے جاںمرا ہم زاد ہے ہر گام پر ہر موڑ پر جولاں
پیار کی کاہکشاں لیتی تھی انگڑائی جہاںموڑ نفرت کے اسی راہ گزر میں آئے
جب کبھی موڈ میں آ کر مجھے چوما کرتیتیرے ہونٹوں کی میں حدت سے دہک سا جاتا
پھر بھی اک رات میں سو طرح کے موڑ آتے ہیںکاش تم کو کبھی تنہائی کا احساس نہ ہو
اس میں کوئی موڑ نہیں ہےیہ رستہ
اس وقت بہ نام عہد وفا میں خود بھی تمہیں یاد آؤں گامنہ موڑ کے ساری دنیا سے الفت کا سبق دہراؤں گا
ختم ہو جائے جو دو چار قدم اور چلوموڑ پڑتا ہے جہاں دشت فراموشی کا
باپ نے مڑ کےیاد کی پگڈنڈی پر چلتے
جب اپنے حسیں گھر کی دہلیز پر جا رکے گیتو مکھ موڑ کر مسکرائے گی جیسے
یہ مد بھری ہوئی پروائیاں سنکتی ہوئیجھنجھوڑتی ہے ہری ڈالیوں کو سرد ہوا
بے رحم زمانے کو اب چھوڑ رہے ہیں ہمبے درد عزیزوں سے منہ موڑ رہے ہیں ہم
غلامی کی زنجیر کو توڑ دوزمانے کی رفتار کو موڑ دو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books