aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "KHudaa.ii"
دور نارسائی کے ''بے ریا'' خدائی کےپھر بھی یہ سمجھتے ہو ہیچ آرزو مندی
گر آج اوج پہ ہے طالع رقیب تو کیایہ چار دن کی خدائی تو کوئی بات نہیں
جنہیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائیدو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا
فرعون نے کیا تھا جو دعویٰ خدائی کاشداد بھی بہشت بنا کر ہوا خدا
ہے مگر اس نقش میں رنگ ثبات دوامجس کو کیا ہو کسی مرد خدا نے تمام
یہ بے خودئ مسرت یہ والہانہ رقصیہ تال سم یہ چھما چھم کہ کان بجتے ہیں
دنیا کی ہوا جس میں صدیوں سے نہ آئی ہواے عشق جہاں تو ہو اور تیری خدائی ہو
کس قدر دیتے ہیں دکھ ہم کو یہ ہائے ڈنڈےساری دنیا سے خدا اب تو مٹا دے ڈنڈے
یہ وہ خطہ تھا جس میں نو بہاروں کی خدائی تھیوہ اس خطے میں مثل سبزۂ بیگانہ رہتی تھی
تغافل و خمار اور بے خودی کی اوٹ میںنگاہیں اک جہاں کی ہوشیاریاں لئے ہوئے
تیرے سوا خاک نہیں ان کے پاسساری خدائی میں ہے لے دے کے آس
آمریت کی ہم نوائی میںتیرا ہمسر نہیں خدائی میں
داغ جدائی دے گئیساری خدائی لے گئی
قوموں کے لئے موت ہے مرکز سے جدائیہو صاحب مرکز تو خودی کیا ہے خدائی
مگر اب بھول کر ساری خدائیتری صورت مرا مذہب ہوئی ہے
خدایا اب کے یہ کیسی بہار آئیخدا سے کیا گلہ بھائی
میرے ہاتھوں میں ہے صبحوں کی عنان گلگوںمیری آغوش میں پلتی ہے خدائی ساری
کہاں یہ نمرود کی خدائی!تو جال بنتا رہا ہے، جن کے شکستہ تاروں سے اپنے موہوم فلسفے کے
میں سوچتا ہوں حقیقت کا یہ تضاد ہے کیاخدا جو دیتا ہے سب کچھ خدائی دیتا نہیں
خودی میں ڈوبنے والوں کے عزم و ہمت نےاس آب جو سے کئے بحر بے کراں پیدا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books