aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "Muhtasib"
مضطرب دل صفت قبلہ نما بھی نہ سہیاور پابندی آئین وفا بھی نہ سہی
ہاں مناسب ہے یہ زنجیر ہوا بھی توڑ دوںاے غم دل کیا کروں اے وحشت دل کیا کروں
میں بھول جاؤں تمہیںاب یہی مناسب ہے
مضطرب ہے تو کہ تیرا دل نہیں دانائے رازگفت رومی ہر بنائے کہنہ کآباداں کنند
ذرا سی عمر میں کرتے ہوں مجھ کو متأثرمحلے ٹولے کے گمنام آدمیوں کے
وہ جو سرکشی کا ہو مرتکباسے قمچیوں سے زبوں کرو
وہ میری پہلی محبت تھیجس کی آنکھیں دیکھ متأثر ہو جاتے تھے ہرن
بے خودی مسلک بنا لے بھول جا سب آج کلچھوڑ دے مرکز کی چاہت مضطرب ہو اور مچل
سوتے ہیں خاموش آبادی کے ہنگاموں سے دورمضطرب رکھتی تھی جن کو آرزوئے ناصبور
قسم شوق کی فطرت مضطرب کییوں ہی نت نئی دھن میں گائے چلا جا
بزم ماتم تو نہیں بزم سخن ہے حالیؔیاں مناسب نہیں رو رو کے رلانا ہرگز
یہ تلاش متصل شمع جہاں افروز ہےتوسن ادراک انساں کو خرام آموز ہے
جو مضطرب تھی دل میں وہ آرزو بر آئیتکمیل آرزو نے دل کی خلش مٹائی
مصر ہے محتسب راز شہیدان وفا کہیےلگی ہے حرف نا گفتہ پہ اب تعزیر اللہ
چھا جاتی ہے رحمت تو برس پڑتے ہیں انعاماس وقت کسی طرح مناسب نہیں آرام
وہ پھر مضطرب ہو کے بے اختیاری سے ہنسنے لگی تھی!وہ بولی ''یہ سچ ہے
مضطرب لیکن مذبذب طفل کمسن کی طرحآگ زینہ آگ رنگوں کا خزینہ
اگلے سفر کے لیےمناسب ہوگا
مضطرب سا رکھتی ہےجس کے فقرے فقرے میں
محتسب کتنے نکل آئے گھروں سے ہر سوتاڑتے ہیں کسی چہرہ پہ طراوت تو نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books