aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "check-up"
اور اپنی بھاوج کا ہاتھ تھامےزبیدہ چیک اپ کو جا رہی ہے
مری آنکھوں میں آنسو جھوم آئےنہ چھیڑ اے دل جوانی کی کہانی
جب مرا چاک گریباں نہ ملادل نے پھر جسم سے ہر رشتہ کو
چاک تخلیق پر ایک جیسی ہی آدم کی شکلیں بنیںروح کی آبیاری بھی یکساں ہوئی
اے عشق نہ چھیڑ آ آ کے ہمیں ہم بھولے ہوؤں کو یاد نہ کرپہلے ہی بہت ناشاد ہیں ہم تو اور ہمیں ناشاد نہ کر
جگر دریدہ ہوں چاک جگر کی بات سنوالم رسیدہ ہوں دامان تر کی بات سنو
چل کہ صد چاک گریباں وہاں ہو آتے ہیں
کتنی دعاؤں کے چیکاب سارا برس
بیابانوں کی پیمائشمرے چاک گریباں سے
میں ایک آزاد وطن کی شہری ہوںاپنے شہر گاؤں گلیوں کھیت کھلیانوں کے
دو تیا چھ اور دو چوکے آٹھپڑھ لکھ کر تم کرنا ٹھاٹ
دست جنوں کو روکئے یہ خبط چھوڑیئےرسوا ہے یوں ہی چاک گریبان لکھنؤ
اور کاروبار وزارت میںپہلے سے بھی چاق و چوبند تر ہو گئے ہیں
شہر کے لوگوںتمہارے روزن چاک جگر بھی بند ہیں
اس دریچے کو کھلا رہنے دویہ دریچہ ہے مری شوق کا چاک داماں
ابھی کرتا ہے چمن چاک گریباں کو رفویوں تو قانون ہیں فطرت کے اٹل
ہمارے چاک گریباں کو دیکھنے والووطن کو رشک گلستاں بنائیں گے ہم لوگ
زندگی چاک مسلسل پہ پڑی گھومتی ہےجسم روٹی کے نوالوں میں پھنسائے مجھ کو
اور اس سے چھیڑ اس کا پیرہن چھوناکسی عورت کی صحبت میں اکیلے میں مچل جانا
ڈھونڈھتا ہے جو خرابی کے بہانے کب سےچاک ہر بام ہر اک در کا دم آخر ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books