aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ejaz ahmad khan ejaz"
خاک زرگر میں چھپے ذرے ہیںجن کو میں جاں کے عوض سونپ رہی ہوں تم کو
تو پھر یہ دیکھا کہ روشنی کے حصار میں ایک دیو قامت شجر کھڑا ہےکہ جس نے شانوں پہ بے شمار شاخیں اٹھا رکھی ہیں
دنیا کو مگر فرصت ہی کہاںآواز مری گھٹ جاتی ہے
خط نویسی کا دیا ایک انوکھا اندازگونج اٹھی بزم ادب میں یہ نرالی آواز
محبت کو اگر محبت لاحق ہو جاتی تو کوئی ناحق جی نہیں رہا ہوتاآخر ایسی موسیقی کہاں ہے جو آواز اور سماعت سے ماورا ہو
ہر طرف نرخ زدہ چہروں کی آوازیں ہیںمیری آواز کہاں تھی میری آواز کہاں
سر برآوردہ صنوبر کی گھنی شاخوں میںچاند بلور کی ٹوٹی ہوئی چوڑی کی طرح اٹکا ہے
جھوٹ ہر انس کی ایجاد کہاں ہے بتلاسچ بھی تو سانحۂ زیست کا پروردہ ہے
عجب طرح ٹھٹھرا ہوا ہے زمانہمزہ کیوں نہ ایسے میں دے گرم کھانا
اور اب جو آئے ہو کیا ملے گا ؟نگار خانہ اجڑ چکا ہے ، وہ ساری محفل اکھڑ گئی ہے
باد سبک میں ناز کہاں ہےغنچوں میں آواز کہاں ہے
اور اب مجھے میرے شہسواروں کا خون آواز دے رہا ہےتو نذر سر لے کے آ گیا ہوں
(1)کس طرح بیاں ہو ترا پیرایۂ تقریر
عشق عبادت آئینہ خانے تنویریںہر گھر ہر محفل اس کی آواز کے موتی
دکھندی ہے
اس کا چہرہاس کی آنکھیں
ایک آواز کی لو مجھ میں جلاتی ہے چراغاور چراغوں کے قریں وجد میں سانسوں کی دھمال
بستیاں اجڑ گئیںخاک و خوں سے بھر گئیں
کچی دیواراور کچا مکان
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books