تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "ganiimat"
نظم کے متعلقہ نتیجہ "ganiimat"
نظم
یہ خاکی جسم بھی اس کا بہت ہی بیش قیمت تھا
جسے ہم جلوہ سمجھے تھے وہ پردہ بھی غنیمت تھا
حفیظ جالندھری
نظم
جھمک جاتا ہے موتی اور جھلک جاتا ہے ریشم بھی
تماشا ہے اہا ہا ہا غنیمت ہے یہ عالم بھی
نظیر اکبرآبادی
نظم
یہی غنیمت ہے کہ دل بھر آئے تو منہ ہی منہ میں کچھ بڑبڑا لیں
آخر جب خدا نے ابھی خدائی نہ بنائی تھی