aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kalba-e-mehnat-kashaa.n"
یہ سوچا تھا ہمارا راج ہوگاسر محنت کشاں پر تاج ہوگا
اگر اس گلشن ہستی میں ہونا ہی مقدر تھاتو میں غنچوں کی مٹھی میں دل بلبل ہوا ہوتا
دیکھ کر بشاش ہو جاتا ہے قلب پر محنپھول گڑہل کا ہے یا آویزۂ گوش چمن
میں اشراف کمینہ کار کو ٹھوکر پہ رکھتا تھاسو میں محنت کشوں کی جوتیاں منبر پہ رکھتا تھا
ہوش مند محنت کشوں کی دانش کے شاہزادوں کی رہ گزر ہےکہ جس کا ہر موڑ جہد و فن کی علامتوں کا نگر نگر ہے
کون ان پھولوں پہ قابض ہے وہ راحت ہے کہاںڈھونڈتے ہیں در بدر انجام محنت ہے کہاں
کلبۂ افلاس میں دولت کے کاشانے میں موتدشت و در میں شہر میں گلشن میں ویرانے میں موت
کہاں وہ دور کہ ساقی کی بزم رنگیں میںعروس زہد کو بخشی گئی قبائے شراب
آنکھ وا تھیہونٹ چپ تھے
دشت دل میں آج کونفیل بے زنجیر کی مانند پھر
تارکول سا سیاہ آسماناپنی پتھرائی آنکھوں اور
کیا ہوا گر مر گئے اپنے وطن کے واسطےبلبلیں قربان ہوتی ہیں چمن کے واسطے
تجھ کو کتنوں کا لہو چاہیئے اے ارض وطنجو ترے عارض بے رنگ کو گلنار کریں
ملکۂ شہر زندگی تیراشکر کس طور سے ادا کیجے
تعلقات کا افسوں کدورتوں کا غباردلوں کا بغض، محبت کے دائروں کا حصار
بلبل کے چہچہے میںغنچوں کے قہقہے میں
ایمن کا نور اگر ہے تو میرے وطن میں ہےاب تک بھی شان طور اسی اجڑے چمن میں ہے
خبر نہیں کہ بلا خانۂ سلاسل میںتری حیات ستم آشنا پہ کیا گزری
کیوں تامل ہے تجھے روز اجل آنے میںزیست کا لطف ملے گا مجھے مر جانے میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books