aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "lipton"
آج سہنا ہے ہمیشہ تو نہیں سہنا ہےیہ ترے حسن سے لپٹی ہوئی آلام کی گرد
کون بحر روم کی موجوں سے ہے لپٹا ہواگاہ بالد چوں صنوبر گاہ نالد چوں رباب
بھیگی اجلی صبح میں تمکہرے کی چادر میں لپٹی
در و دیوار سے لپٹی ہوئی اس گرد کی خوشبو بھی ہےمیرے افلاس کی تنہائی کی
تیرے لبوں سے چشمۂ حیواں مرا کلامتیری لٹوں سے موجۂ طوفاں مرا کلام
صرف ماتم ہوئیکالی کالی لٹوں سے لپٹ گرم رخسار پر
جزدانوں میں لپٹے آدرشوں کودیمک کب کی چاٹ چکی ہے
بے پردہ استھانوں پر دو اڑتے ہوئے گیتوں کی طرحغصے میں کبھی لڑتے ہوئے کبھی لپٹے ہوئے پیڑوں کی طرح
کسی کے عید کے جوڑے میں ہے کفن آیاکہیں پہ زخموں سے لپٹا ہوا بدن آیا
سیاہیوں کا دبے پاؤں آسماں سے نزوللٹوں کو کھول دے جس طرح شام کی دیوی
جب تپتے سورج کا چہرہاودی چادر میں لپٹا تھا
مگر میں صدیوں سے، اس سے لپٹی ہوئی کھڑی ہوںپھٹی ہوئی اوڑھنی میں سانسیں تری سمیٹے
اور وقت بھی باسی تھا میں جب شہر میں آیاہر شاخ سے لپٹے ہوئے سناٹے کھڑے تھے
خستہ کپڑوں میں یہ لپٹے ہوئے مریل ڈھانچےیہ بھکاری کہ جنہیں دیکھ کے گھن آتی ہے
آگ کتنی ہی خوفناک سہیاس کی لپٹوں کی عمر تھوڑی ہے
جزدان میں لپٹا اک قرآںپر وہ کیسا دیوانہ تھا
حسن محبوب کے سیال تصور کی طرحاپنی تاریکی کو بھینچے ہوئے لپٹائے ہوئے
لپٹی لپٹائی ہوئی ریشمی تانگوں میں پڑی تھیمجھ کو احساس نہیں تھا کہ وہاں وقت پڑا ہے
بہت سے کام ہیںلپٹی ہوئی دھرتی کو پھیلا دیں
۔پر جو کل شب ترے شبنمی سے تبسم میں لپٹی ہوئی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books