aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "marham"
گیت نشتر تو نہیں مرہم آزار سہیتیرے آزار کا چارہ نہیں نشتر کے سوا
اب بھی دل کش ہے ترا حسن مگر کیا کیجےاور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
مرہم مشک لیے، نشتر الماس لیےبین کرتی ہوئی ہنستی ہوئی، گاتی نکلے
جس سے روشن تر ہوئی چشم جہاں بين خليلاور وہ پانی کے چشمے پر مقام کارواں
یہ سب کچھ ہے مگر ہستی مری مقصد ہے قدرت کاسراپا نور ہو جس کی حقیقت میں وہ ظلمت ہوں
نہ کوئی زخم نہ مرہم کہ زندگی اپنیگزر رہی ہے ہر احساس کو گنوانے میں
جب ترے دامن میں پلتی تھی وہ جان ناتواںبات سے اچھی طرح محرم نہ تھی جس کی زباں
مچائے رکھتے تھے بالک ادھم ہر ایک گھڑیلہو ترنگ اچھل پھاند کا یہ عالم تھا
کتنے غنچے ہیں جگر چاک گلستاں میں ابھیہر طرف زخم ہیں بے منت مرہم کتنے
جسم کہ جس کے کچے زخم بہت دکھتے تھےزخم کہ جن کا مرہم وقت کے پاس نہیں ہے
نہ یہ کہ وہ چلے تو کہکشاں سی رہ گزر لگےمگر وہ ساتھ ہو تو پھر بھلا بھلا سفر لگے
جو بھی سانسوں میں گھلا ہے اسے عریاں نہ کروچپ بھی شعلہ ہے مگر کوئی نہ الزام دھرے
مرہم یاس سے مائل بہ شفا ہونے لگازخم امید کوئی پھر سے ہرا ہونے لگا
کون مرہم زخم جاں پر پیار سے رکھ پائے گادرد کی شدت میں میری پیٹھ کو سہلائے گا
مرہم سے نہیں بھر پائے اگریہ گھاؤ تو میرے پاس آنا
مگر اس کا جواب کہاں یہ سبیہ تیس برس کیسے گزرے
ترے توشے میں کچھ تو ہوگامرہم درد کا دوشالہ
بے رحمی سے روندے جانے کے بعدمرہم لگائیں زخمی وجود پر
وہ اگلی پیدائش تک ملتوی کرنا پڑا ہےبچپن میں لگے زخم پر مرہم رکھنے کے لیے
یہ مرے آنسوؤں کی شبنم لوپاؤں کے آبلوں کی مرہم لو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books