aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shumaar"
اپنی دو روزہ جوانی کی شکستوں کا شمارچاندنی راتوں کا بے کار دہکتا ہوا درد
چراغ جن سے ضیا امن و آشتی کی ملےچراغ جن سے دیئے بے شمار روشن ہوں
جو کوئی شمار ہوتاہمیں کیا برا تھا مرنا
تیری بنا پائیدار تیرے ستوں بے شمارشام کے صحرا میں ہو جیسے ہجوم نخیل
درد کے سمندر میںان گنت جزیرے ہیں بے شمار موتی ہیں
مجھے یہ دنیا بیابان تھی مگر اک دنتم ایک بار دکھے اور بے شمار دکھے
چمن میں لالہ دکھاتا پھرتا ہے داغ اپنا کلی کلی کویہ جانتا ہے کہ اس دکھاوے سے دل جلوں میں شمار ہوگا
سب خاک بیچ آ کے ملاتی ہے مفلسیجب روٹیوں کے بٹنے کا آ کر پڑے شمار
پس سکون شجر کوئی دل دھڑکتا تھامیں دیکھتا تھا اسے ہستیٔ بشر کی طرح
ہو ہزار کوششوں پر بھی شمار میں نہ آئےکبھی خاک بے بضاعت کے دیار میں نہ آئے
لیکن جو پھول کھلتے ہیں صحرا میں بے شمارموقوف کچھ ریاض پہ ان کی نہیں بہار
جواہروں کی چٹانیں سی کچھ پگھلتی ہوئیںشجر حجر کی وہ کچھ سوچتی ہوئی دنیا
بیقرار لوگوں نےبے شمار لوگوں نے
تھے اناروں کے بے شمار درختاور پیپل کے سایہ دار درخت
بے شمار لوگوں نےیادگار چھوڑی ہے
سڑکوں پہ بے شمار گل خوں پڑے ہوئےپیڑوں کی ڈالیوں سے تماشے جھڑے ہوئے
شجر حجر نہیں کہ ہمہمیشہ پا بہ گل رہیں
قدم قدم پہ دے اٹھی ہے لو زمین رہگزرادا ادا میں بے شمار بجلیاں لئے ہوئے
بے شمار سورج پگھل رہے ہیںشہاب ثاقب ہے
چہرے پہ آپ کے ہیں جو بے شمار شکنیںآیا مری سمجھ میں ان سے نجات پانا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books