aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "siyanat ul"
تري حريف ہے يارب سياست افرنگ مگر ہيں اس کے پجاري فقط امير و رئيس
یہ تنگنائے قفس یہ سیاست صیادیہ آب و گل کے تلاطم یہ وسعت برباد
منصوبہ دارصنعت و حرفت
سگھڑ سیانی ایک گرھستن بن جاتی ہےلیکن لڑکے
طوطا بھی تھا بڑا سیانااس نے اس کی بات کو مانا
پھر وقت کا پلڑا صرف سیاست اور تشہیر میں جھول گیادو چار پرانے جمے رہے پر میراجیؔ کو ایک زمانہ بھول گیا
صنعت ہندوستاں پر موت تھی چھائی ہوئیموت بھی کیسی تمہارے ہات کی لائی ہوئی
جس میں جز صنعت خون سر پا کچھ بھی نہ تھادل کو تعبیر کوئی اور گوارا ہی نہ تھی
بڑے دماغ تھے طباع تھے ذہین تھے سبمگر سیاست دنیا میں کم ترین تھے سب
یہ اپنے محسنوں کا خون پی کر مسکراتی ہےسیاست آج کل کی کیسے کیسے گل کھلاتی ہے
سیاست وطنی کی فضا تھی زہر آلودہوائے غرب تھی ناسازگار و نا مسعود
سیانے بیٹےجتنا جی چاہے اب سو جا
اک دماغ صنعت مرحوم ہنداک چراغ زیر دامان بہار
وہ چہرۂ صفات تھاوہ وجہ ممکنات تھا
کتنے ہی مار سیاہان کے قدموں سے لپٹنے کے لئے
اپنے گلدان سیاست میں لگا لو ان کواپنی صد سالہ تمناؤں کا حاصل ہے یہی
جسم اور ذہن اور شاعریعلم، حکمت، سیاست
نہ شام ہے نہ سحر صرف اک سیاہ کفنتمہارے شہر کی عریانیوں کو ڈھانپتا ہے
سفید شیشۂ نور اور سیاہ بارش سنگزمیں سے تا بہ فلک ہے بلند رات کا نام
اداس دل خموش اور بے زباں کباڑ کے حصار میں سیاہ کوئلوں سے گفتگوتمام دن گزارتا ہے سوچتا ہے کوئی بات روح کے سراب میں
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books