aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ta.ana-e-qaatil"
لذت آوارگی کا طعنۂ قاتل نہ بن جائے کہیںشہر والے خوش ہیں
زور بازوئے قاتلانتہا کا رکھنا ہے
یاد یاروں نے تو کب حرف محبت رکھاغیر بھی طعنہ و دشنام بھلا بیٹھے ہیں
شہر جاناں میں اب با صفا کون ہےدست قاتل کے شایاں رہا کون ہے
یہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازوئے قاتلیہ ضابطہ ہے دھڑکنا بھی چھوڑ دے یہ دل
کہیں نہیں ہے کہیں بھی نہیں لہو کا سراغنہ دست و ناخن قاتل نہ آستیں پہ نشاں
مگر ہوائے سر رہ گزر مرے حق میںسموم طعنہ و دشنام لے کے آئی ہے
تشنگی دل کا لہو چاٹ رہی ہے اب تکجو نفس ہے ہدف دشنۂ قاتل ہے ابھی
یہی دس بیس اگر ہیں کشتگان خنجر اندازیتو مجھ کو سستی بازوئے قاتل کی شکایت ہے
مقصود جو خوشنودی قاتل ہے ہماریہم خوش ہیں کہ کشتی سر ساحل ہے ہماری
عوام الناس سے پوچھو بھلا الکحل میں کیا ہےیہ طعن و طنز کی ہرزہ سرائی ہو نہیں سکتی
تنہائی کی خاموشی!یہ گھونٹ ہے اک زہر قاتل کا
دست قاتل کے تقدس کی قسم کھائی گئیساتھیو چلتے رہو
ہمارے شعروں میں مقتل کے استعارے ہیںہمارے غزلوں نے دیکھا ہے کوچۂ قاتل
یہ دست بے ضرر میںخنجر قاتل اگاتا ہے
پکارا کرتے تھے پیغمبران اسرائیلزمیں کے سینے سے اور آستین قاتل سے
میرے معصوم سے قاتل ترا بسمل آخرچھوڑ دے کوچۂ قاتل تو کہاں جائے گا
خاک صحرا پہ جمے یا کف قاتل پہ جمےفرق انصاف پہ یا پائے سلاسل پہ جمے
مرنے چلے تو سطوت قاتل کا خوف کیااتنا تو ہو کہ باندھنے پائے نہ دست و پا
خون رگ رگ میں تڑپتا تھا نکلنے کے لئےتیغ قاتل نے نکالی مری حسرت کیسی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books