aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "tajaavuz"
وہ تو خطا تھیحدود سے تجاوز تھا
نو دمیدہ کبھی کامل کبھی ناپید کبھیبس یہی رنگ تلون ہے تشخص اس کا
تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی وہ رخسار وہ ہونٹزندگی جن کے تصور میں لٹا دی ہم نے
غرض تصور شام و سحر میں جیتے ہیںگرفت سایۂ دیوار و در میں جیتے ہیں
یہ روپہلی چھاؤں یہ آکاش پر تاروں کا جالجیسے صوفی کا تصور جیسے عاشق کا خیال
ہم راتوں کو اٹھ کر روتے ہیں رو رو کے دعائیں کرتے ہیںآنکھوں میں تصور دل میں خلش سر دھنتے ہیں آہیں بھرتے ہیں
ہوئے احرار ملت جادہ پیما کس تجمل سےتماشائی شگاف در سے ہیں صدیوں کے زندانی
اگر یہ سچ ہےتو ہر تصور کی حد سے باہر
یہ کس طرح یاد آ رہی ہو یہ خواب کیسا دکھا رہی ہوکہ جیسے سچ مچ نگاہ کے سامنے کھڑی مسکرا رہی ہو
تجسس کی راہیں بدلتی ہوئیدما دم نگاہیں بدلتی ہوئی
اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میںاپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے
نہ وہ نشاط تصور کہ لو تم آ ہی گئےنہ زخم دل کی ہے سوزش کوئی جو سہنی ہو
میں نے پھر تیرے تصور کے کسی لمحے میںتیری تصویر پہ لب رکھ دیے آہستہ سے!
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محلتاج اک زندہ تصور ہے کسی شاعر کا
غرض وہ حسن جو محتاج وصف و نام نہیںوہ حسن جس کا تصور بشر کا کام نہیں
میں نے جو پھول چنے تھے ترے قدموں کے لیےان کا دھندلا سا تصور بھی مرے پاس نہیں
تمہارا تصور کیا کہتا ہےسارتروں کی تصور کے لحاظ سے
یا چہچہوں کے وقت تموج طیور کاباندھے ہوئے نشانہ کوئی جیسے دور کا
ہاں دکھا دے اے تصور پھر وہ صبح و شام تودوڑ پیچھے کی طرف اے گردش ایام تو
میں اکثر ان کے تصور میں ڈوب جاتا تھاوفور جذبہ سے ہو جاتی تھی مژہ پر نم
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books