Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کمپوزیشن چار

بلراج مینرا

کمپوزیشن چار

بلراج مینرا

MORE BYبلراج مینرا

    (براہ کرم افسانہ کسی خاموش جگہ، قدرے اونچی آواز میں پڑھئے)

    میں ادھر مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے دائرے کو بیچو بیچ چیرتی ہوئی لکیر سی سڑک کے بائیں کونے سے چمکیلے رنگ کی کار داخل ہو رہی ہے۔۔۔ ادھر ویران مشرق کی جانب سے دو اجنبی ایک دوسرے سے بےخبر، کافی فاصلے سے آگے پیچھے، کالی چکنی ہموار کشادہ سڑک کی طرف قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے بہت پیچھے ننگے پاؤں لڑکا، بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھامے تیزی سے ان کی طرف بڑ ھ رہا ہے۔

    میں ادھر مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے دائرے کو بیچو بیچ چیرتی ہوئی لکیر سی سڑک کے بائیں کو نے سے تیز چمکیلے رنگ کی کار داخل ہو رہی ہے۔۔۔ ادھر ویران مشرق کی جانب سے دو اجنبی ایک دوسرے سے بے خبر کافی فاصلے سے آگے پیچھے، کالی چکنی ہموار کشادہ سڑک کی طرف قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے بہت پیچھے ننگے پاؤں لڑکا بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھامے تیزی سے ان کی طرف بڑ ھ رہا ہے۔

    میں ادھر مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے دائرے کو بیچو بیچ چیرتی ہوئی لکیر سی سڑک کے بائیں کو نے سے تیز چمکیلے رنگ کی کار داخل ہو رہی ہے۔۔۔ ادھر ویران مشرق کی جانب سے دو اجنبی ایک دوسرے سے بے خبر کافی فاصلے سے آگے پیچھے، کالی چکنی ہموار کشادہ سڑک کی طرف قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے بہت پیچھے ننگے پاؤں لڑکا، بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھامے تیزی سے ان کی طرف بڑ ھ رہا ہے۔

    میں ادھر مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے دائرے کو بیچو بیچ چیرتی ہوئی لکیر سی سڑک کے بائیں کو نے سے تیز چمکیلے رنگ کی کار داخل ہو رہی ہے۔۔۔ ادھر ویران مشرق کی جانب سے دو اجنبی ایک دوسرے سے بے خبر کافی فاصلے سے آگے پیچھے، کالی چکنی ہموار کشادہ سڑک کی طرف قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے بہت پیچھے ننگے پاؤں لڑکا، بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھامے تیزی سے ان کی طرف بڑ ھ رہا ہے۔

    میں ادھر مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے دائرے کو بیچو بیچ چیرتی ہوئی لکیر سی سڑک کے بائیں کو نے سے تیز چمکیلے رنگ کی کار داخل ہو رہی ہے۔۔۔ ادھر ویران مشرق کی جانب سے دو اجنبی ایک دوسرے سے بے خبر کافی فاصلے سے آگے پیچھے، کالی چکنی ہموار کشادہ سڑک کی طرف قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے بہت پیچھے ننگے پاؤں لڑکا، بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھامے تیزی سے ان کی طرف بڑ ھ رہا ہے۔

    میں ادھر مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے دائرے کو بیچو بیچ چیرتی ہوئی لکیر سی سڑک کے بائیں کو نے سے تیز چمکیلے رنگ کی کار داخل ہو رہی ہے۔۔۔ ادھر ویران مشرق کی جانب سے دو اجنبی ایک دوسرے سے بے خبر کافی فاصلے سے آگے پیچھے، کالی چکنی ہموار کشادہ سڑک کی طرف قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے بہت پیچھے ننگے پاؤں لڑکا، بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھامے تیزی سے ان کی طرف بڑ ھ رہا ہے۔

    میں مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے دائرے کے بیچو بیچ سڑک پر بائیں اور گہری زرد برق رفتار کار ہے۔۔۔ مشرق کی جانب سے ایک دوسرے سے بےخبر کافی فاصلے سے آگے پیچھے دو اجنبی چکنی کشادہ سڑک کی طرف تیز قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے پیچھے ننگے پاؤں لڑکا بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھا مے تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    میں مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے دائرے کے بیچو بیچ سڑک پر بائیں اور گہری زرد برق رفتار کار ہے۔۔۔ مشرق کی جانب سے ایک دوسرے سے بے خبر کافی فاصلے سے آگے پیچھے دو اجنبی چکنی کشادہ سڑک کی طرف تیز قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے پیچھے ننگے پاؤں لڑکا بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھا مے تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    میں مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے دائرے کے بیچو بیچ سڑک پر بائیں اور گہری زرد برق رفتار کار ہے۔۔۔ مشرق کی جانب سے ایک دوسرے سے بے خبر کافی فاصلے سے آگے پیچھے دو اجنبی چکنی کشادہ سڑک کی طرف تیز قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے پیچھے ننگے پاؤں لڑکا بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھا مے تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    میں مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے دائرے کے بیچو بیچ سڑک پر بائیں اور گہری زرد برق رفتار کار ہے۔۔۔ مشرق کی جانب سے ایک دوسرے سے بے خبر کافی فاصلے سے آگے پیچھے دو اجنبی چکنی کشادہ سڑک کی طرف تیز قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے پیچھے ننگے پاؤں لڑکا بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھا مے تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    میں ادھر ہوں۔ میرے سامنے سڑک پر بائیں اور برق رفتار کار ہے۔۔۔ ادھر سے ایک دوسرے سے بے خبر آگے پیچھے دو اجنبی سڑک کی طر ف تیز قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے پیچھے ننگے پاؤں لڑکا بغل میں ایوننگ نیوز تھامے تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    میں ادھر ہوں۔ میرے سامنے سڑک پر بائیں اور برق رفتار کار ہے۔۔۔ ادھر سے ایک دوسرے سے بےخبر آگے پیچھے دو اجنبی سڑک کی طر ف تیز قدم اٹھا رہے ہیں اور ان کے پیچھے ننگے پاؤں لڑکا بغل میں ایوننگ نیوز تھامے تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    میں ادھر میرے سامنے سڑک بائیں اور برق رفتار کار۔۔۔ ادھر دو اجنبی آگے پیچھے بےخبر سڑک کی طرف تیز قدم، ان کے پیچھے لڑکا بغل میں ایوننگ نیوز تیز تر۔

    میں ادھر میرے سامنے سڑک بائیں اور برق رفتار کار۔۔۔ ادھر دو اجنبی آگے پیچھے بےخبر سڑک کی طرف تیز قدم، ان کے پیچھے لڑکا بغل میں ایوننگ نیوز تیز تر۔

    میں ادھر میرے سامنے سڑک بائیں اور برق رفتار کار ادھر دو اجنبی آگے پیچھے بےخبر سڑک کی طرف تیز قدم ان کے پیچھے تیز تر بڑھتا ہوا لڑکا ایوننگ نیوز۔

    میں ادھر میرے سامنے سڑک بائیں اور برق رفتار کار ادھر دو اجنبی آگے پیچھے بےخبر سڑک کی طرف تیز قدم ان کے پیچھے تیز تر بڑھتا ہوا لڑکا ایوننگ نیوز۔

    میں ادھر سامنےسڑک بائیں اور برق رفتار کار ادھر دو اجنبی برابر برابر بےخبر سڑک کی طرف تیز قدم پیچھے تیز تر لڑکا ایوننگ نیوز۔

    میں ادھر سامنےسڑک بائیں اور برق رفتار کارادھر دو اجنبی برابر برابر بےخبر سڑک کی طرف تیز قدم پیچھے ایوننگ نیوز تیز تر لڑکا۔

    میں ادھر سامنے سڑک بائیں اور برق رفتار کار ادھر دو اجنبی پیچھے آگے بےخبر سڑک پیچھے ایوننگ نیوز لڑکا۔

    میں ادھر سامنے سڑک ذرا بائیں برق رفتار کار ادھر دو اجنبی پیچھے آگے بےخبر سڑک ایوننگ نیوز لڑکا۔

    میں سامنے سڑک ذرا بائیں برق رفتار کار دو اجنبی پیچھے آگے بےخبر سڑک ایوننگ نیوز لڑکا۔

    میں سامنے سڑک ذرا بائیں برق رفتار کار دو اجنبی پیچھے آگے بےخبر سڑک ایوننگ نیوز لڑکا۔

    برق رفتار کار دو اجنبی پیچھے آگے بےخبر ایوننگ نیوز لڑکا۔

    کار دو اجنبی! ایوننگ نیوز لڑکا۔

    کار دو اجنبی ’’ایوننگ نیوز‘‘

    کار اجنبی ایوننگ

    کار اجنبی

    کار اجنبی

    اجنبی کار

    اجنبی چت کار

    ایک اجنبی چت کار

    ایک اجنبی چت کار دوسرا اجنبی

    ایک اجنبی چت کار دوسرا اجنبی لڑکا

    ایک اجنبی چت کار دوسرا اجنبی لڑکا نیوز

    سامنے سڑ ک دائیں ایک اجنبی چت کار دوسرا اجنبی لڑکا ایوننگ نیوز

    میں ادھر سامنے سڑک دائیں اور ایک اجنبی چت کار دوسرا اجنبی ادھر لڑکا ایوننگ نیوز تھامے۔

    میں ادھر سامنے سڑک دائیں اور ایک اجنبی چت گھسٹتی رکتی کار دوسرا اجنبی ادھر لڑکا ایوننگ نیوز تھامے۔

    میں ادھر سامنے سڑک دائیں اور ایک اجنبی چت گھسٹتی ہوئی رکتی کار ذرا بائیں دوسرا اجنبی لڑکا! ایوننگ نیوز تھامے۔

    میں ادھر ہوں سامنے سڑک ہے ذرا دائیں اور ایک اجنبی چت پڑا ہے گھسٹتی ہوئی کار رک گئی ہے ذرا بائیں دوسرا اجنبی ہے لڑکا ایوننگ نیوز تھامے ہوئے ہے۔

    میں ادھر ہوں میرے سامنے کشادہ سڑک ہے ذرا دائیں اور ایک اجنبی چت پڑا ہے گھسٹتی ہوئی کار رک چکی ہے ذرا بائیں اور دوسرا اجنبی ہے لڑکا ایوننگ تھامے ہوئے ہے۔

    میں ادھر ہوں۔ میرے سامنے کشادہ چکنی سڑک ہے ذرا دائیں اور ایک اجنبی چت پڑا ہوا ہے گھسٹتی ہوئی کار رک چکی ہے ذرا بائیں اور دوسرے اجنبی کے قدم اٹھنے کو ہے لڑکا بغل میں ایوننگ نیوز تھامے ہوئے ہے۔

    میں ادھر ہوں۔ میرے سامنے کشادہ چکنی سڑک ہے ذرا دائیں اور ایک اجنبی چت پڑا ہوا ہے گھسٹتی ہوئی کار رک چکی ہے ذرا بائیں اور دوسرے اجنبی کے قدم اٹھنے لگے ہیں ننگے پاؤں لڑکا بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھامے ہوئے ہے۔

    میں ادھر مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظروں کے سامنے کشادہ چکنی ہموار سڑک ہے ذرا دائیں اور ایک اجنبی چت پڑا ہوا ہے گھسٹتی ہوئی کار تھوڑے فاصلے پر رک چکی ہے ذرا بائیں اور دوسرے اجنبی کے قدم اٹھ رہے ہیں ننگے پاؤں لڑکا بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھامے ہوئے ہے۔

    میں ادھر مغرب کی جانب ہوں۔ میری نظر وں کےدائرے کے بیچوں بیچ سامنے کشادہ چکنی ہموار کالی سڑک ہے ذرا دائیں اور ایک اجنبی چت پڑا ہوا ہے گھسٹتی ہوئی کار تھوڑے فاصلے پر رک چکی ہے ذرا بائیں اور دوسرے اجنبی کے قدم میری اور اٹھ رہے ہیں ننگے پاؤں لڑکا بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھامے ہوئے ہے۔

    میں ادھر مغرب کی جانب ہوں میری نظروں کے دائرے کے بیچوں بیچ چیرتی ہوئی کشادہ چکنی ہموار کالی سڑک ہے۔ میرے ذرا دائیں اور ایک اجنبی سڑک پر چت پڑا ہے۔ گھسٹتی ہوئی کار تھوڑے سے فاصلے پر رک چکی ہے۔۔۔ میر ے ذرا بائیں اور ایک دوسرے اجنبی کے قدم میری اور اٹھ رہے ہیں۔ اور ننگے پاؤں لڑکا بائیں بغل میں ایوننگ نیوز تھامے اس کے پیچھے پیچھے ہے۔

    مأخذ:

    سرخ و سیاہ (Pg. 34)

    • مصنف: بلراج مینرا
      • ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے