جوتا
کہانی کی کہانی
کہانی ایک ایسے ہجوم کی ہے جو سر گنگا رام کے بت پر حملہ آور ہو جاتا ہے۔ اسی ہجوم میں ایک شخص جوتوں کی مالا بناکر بت کو پہنانا چاہتا ہے، لیکن اس سے پہلے ہی وہ پولس کی گولی سے زخمی ہو جاتا ہے۔ بعد میں اسے سر گنگا رام اسپتال میں علاج کے لیے بھیج دیا جاتا ہے۔
ہجوم نے رخ بدلا اور سرگنگارام کے بت پر
پل پڑا۔ لاٹھیاں برسائی گئیں، اینٹیں اور پتھر پھینکے
گئے۔ ایک نے منہ پر تارکول مل دیا۔ دوسرے نے
بہت سے پرانے جوتے جمع کیے اور ان کا ہار بنا کر
بت کے گلے میں ڈالنے کے لیے آگے بڑھا۔ مگر
پولیس آگئی اور گولیاں چلنا شروع ہوئیں۔
جوتوں کا ہار پہنانے والا زخمی ہوگیا۔ چنانچہ مرہم
پٹی کے لیے اسے سرگنگا رام ہسپتال بھیج دیا گیا۔
مأخذ:
آتش پارے اور سیاہ حاشیے (Pg. 171)
- مصنف: سعادت حسن منٹو
-
- ناشر: ساقی بک ڈپو، دہلی
- سن اشاعت: 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.