مناسب کارروائی
جب حملہ ہوا تومحلے میں سے اقلیت کے کچھ آدمی تو قتل ہوگئے۔ جو باقی تھے جانیں بچا کر بھاگ نکلے۔ ایک آدمی اور اس کی بیوی البتہ اپنے گھر کے تہہ خانے میں چھپ گئے۔
دو دن اور دو راتیں پناہ یافتہ میاں بیوی نے قاتلوں کی متوقع آمد میں گزار دیں مگر کوئی نہ آیا۔دو دن اور گزر گئے۔ موت کا ڈر کم ہونے لگا۔ بھوک اور پیاس نے زیادہ ستانا شروع کیا۔چار دن اور بیت گئے۔ میاں بیوی کو زندگی اور موت سے کوئی دلچسپی نہ رہی۔۔۔ دونوں جائے پناہ سے باہر نکل آئے۔
خاوند نے بڑی نحیف آواز میں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور کہا، ’’ہم دونوں اپنا آپ تمہارے حوالے کرتے ہیں۔۔۔ ہمیں مار ڈالو۔‘‘ جن کو متوجہ کیا گیا تھا وہ سوچ میں پڑ گئے، ’’ہمارے دھرم میں تو جی ہتیا پاپ ہے۔‘‘ وہ سب جینی تھے لیکن انھوں نے آپس میں مشورہ کیا اور میاں بیوی کو مناسب کارروائی کے لیے دوسرے محلے کے آدمیوں کے سپرد کردیا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.