Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دولت پر اشعار

دولت سے کہاں جڑتے ہیں ٹوٹے ہوئے رشتے

شیشے کو کبھی گوند سے جوڑا نہیں جاتا

محور نوری

جب کھلے نقد کے اوصاف بہ فیض نقدی

کچھ رسالوں کے اڈیٹر بھی طرف دار ہوئے

حسن نعیم

پاس تھا زر تو کوئی عیب نہ تھا

سب عیوب آئے بے زری کے ساتھ

موہن سنگھ دیوانہ
بولیے