زلزلہ پر اشعار

زلزلہ ایک قدرتی آفت

ہے جس سے بعض اوقات بڑی بڑی انسانی تباہیاں ہوجاتی ہیں اور انسان کی اپنی سی ساری تیاریاں یونہی دھری رہ جاتی ہیں ۔ ہمارے منتخب کردہ یہ شعر قدرت کے مقابلے میں انسانی کمزوری اور بے بسی کو بھی واضح کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بے بسی سے پھوٹنے والے انسانی احتجاج اور غصے کو بھی ۔

تمام خلق خدا زیر آسماں کی سمیٹ

زمیں نے کھائی ولیکن بھرا نہ اس کا پیٹ

ولی اللہ محب

زلزلہ آیا اور آ کر ہو گیا رخصت مگر

وقت کے رخ پر تباہی کی عبارت لکھ گیا

فراز حامدی

زلزلہ نیپال میں آیا کہ ہندوستان میں

زلزلہ کے نام سے تھرا اٹھا سارا جہاں

کمال جعفری

زلزلوں کی نمود سے فرحتؔ

مستقر مستقر نہیں رہتے

فرحت عباس

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے