Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لاکھ ناؤ نہیں کروڑ ناؤ

خواجہ حسن نظامی

لاکھ ناؤ نہیں کروڑ ناؤ

خواجہ حسن نظامی

MORE BYخواجہ حسن نظامی

    لکھنؤ کی نسبت سنا ہے پہلے وہاں نائی آباد تھے اوران کی ایک لاکھ کی بستی تھی۔ لاکھ نائی سے لاکھ ناؤ ہوا اور لاکھ ناؤ سے لکھنؤ بن گیا۔

    دسمبر 1916ء میں یہ لاکھ ناؤ تمام ہندوستان کےحجاموں کا مرکز تھا۔ یعنی ہندوستان کےسب نائی یہاں جمع ہوئے تھے۔ اس واسطے اس وقت اس کا نام لکھنؤ نہیں بلکہ کروڑ نئو ہونا چاہئے تھا۔

    نائی اور حجام کے لفظ سے لیگ اور کانگریس کے اراکین برا نہ مانیں۔ کیوں کہ حجام کمین پیشہ ور نہیں ہے۔ وہ انسان کے چہرے کی اصلاح کرتا ہے اور لیگ و کانگریس بھی ہندوستانی چہروں کی اصلاح بنانی اپنا مقصود بیان کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ ’’سید القوم خادمھم‘‘ پرغور کیا جائے۔ یعنی اس حدیث پر کہ قوم کا سردار درحقیقت قوم کا خادم ہوتا ہے، تو معلوم ہوگا کہ اگر وہ حجام بھی ملک ہند کا ایک حصہ ہے اور کانگریس و لیگ بحیثیت قایم مقامی فرقہ حجام کے لا محالہ نائی ہونے سے انکار نہیں کر سکتی۔ ورنہ اس کی قایم مقامی کی صداقت غلط ہو جائے گی۔ اب کے لکھنؤ میں لیگ و کانگریس کا اتحاد ہو گیا۔ اس کی یادگار منانی چاہئے اور وہ یہ ہے کہ اب لکھنؤ کا نام کروڑناؤ رکھ دیا جائے۔

    امید ہے کہ اردو کانفرنس اس کے بارے میں تار برقیاں چھپوائے گی جس طرح سینٹ پیٹرزبرگ کے بدلے پیٹرو گراڈ کے تار شائع ہوئے تھے۔

    مأخذ:

    چٹکیاں اور گدگدیا (Pg. 62-63)

    • مصنف: خواجہ حسن نظامی
      • ناشر: نامعلوم تنظیم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے