کنارہ نہیں اس بیابان میں
کنارہ نہیں اس بیابان میں
نہیں ہے قرار اس دل و جان میں
جہاں در جہاں نقش تجسیم ہیں
ہمارے وجود ان میں ہیں کون سے
بریدہ جو سر آئے رہ میں نظر
لڑھکتا رواں ہو جو میدان میں
تو اسرار دل اس سے پوچھ اس سے پوچھ
سنا دے گا سر نہاں آن میں
کہوں کیا کروں کیا کہ یہ داستاں
نہیں ہے مرے حد و امکان میں
بہم اڑ رہے ہیں کبک اور باز
ہمارے انوکھے کہستان میں
پرے سات افلاک سے ہے جو عرش
ہم اس سمت اڑتے ہیں جولان میں
صلاح حق و دیں دکھا دے تجھے
کہ کیا حسن تھا میرے سلطان میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.