Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نغمۂ_درد

فروغ فرخ زاد

نغمۂ_درد

فروغ فرخ زاد

MORE BYفروغ فرخ زاد

    میرے ساتھ اور مجھ سے یوں جدا

    میرے ساتھ اور نظر ہے سوئے غیر

    میرے ساتھ گفتگو کی رہ نہیں

    ہو گیا ہے گرم گفتگوئے غیر

    غرق غم ہے میری جان سوختہ

    با تو بے قرار و بے تو بے قرار

    آہ وہ گھڑی کہ مجھ سے بے خبر

    ناگہاں تو چھوڑ دے مرا دیار

    تیرا سایہ ہوں میں تو جہاں بھی جائے

    سر دھرا ہوا ہے تیرے پاؤں میں

    کی نہیں ہے جستجوئے غیر ابھی

    جس کو اس مقام پر بٹھاؤں میں

    میرا غم مری خوشی عجیب ہے

    تجھ سے چاہتی ہوں دے مجھے پناہ

    بن گئی ہوں موج وحشت و الم

    ہو گئی اسیر جذبہ ہائے ماہ

    چھوڑتا ہوں میں تجھے یہ کیا کہا

    چھوٹتا ہے رشتۂ وفا کہیں

    ٹوٹتا ہے عہد عاشقاں بھی کیا

    خود سے توڑ دوں پہ تجھ سے تو نہیں

    رات خواب خوش میں تجھ کو دیکھ کر

    شاد تھی پہ خواب کا میں کیا کروں

    غنچہ تو نہیں کہ مست اشتیاق

    اٹھ کے تجھ کو شاخ گل سے توڑ لوں

    وہ تری نظر کی آتش کبود

    جل رہی ہے تیرہ شب کے سائے میں

    بند کر نہ راہ بلکہ شوق سے

    لے چل اپنے درد کی سرائے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے