نئی بارش
دل میرا ناچتا ہے آج مور کی طرح ناچتا ہے
دل میرا ناچ رہا ہے
سینکڑوں رنگ کے جذبات کی سانسیں
مور پنکھ کی طرح پھیلی ہوئی ہیں
بے چین دل آسمان کی طرف دیکھتا امنگوں کے ساتھ نہ جانے کس سے کچھ مانگ رہا ہے
دل میرا ناچتا ہے آج مور کی طرح ناچتا ہے
گمبھیر آواز سے بادل امڑ گھمڑ کر گرج رہے ہیں آکاش میں
گرج رہے ہیں آکاش میں
دوڑتی چلی آتی ہے بادلوں کی دھارا
نئے دھان کے پودے سب کے سب جھوم رہے ہیں
گھونسلے میں کانپ رہا ہے بیاکل کبوتر مینڈک زور سے ٹر ٹر کر رہا ہے
گمبھیر آواز سے بادل امڑ گھمڑ کر گرج رہے ہیں آکاش میں
میری آنکھوں میں پانی بھر دے بادلوں کا نیلا انجن رچ رہا ہے
نئے سبزہ زار میں گھنے بن کی چھاؤں میں
میں نے اپنا دل بجھا دیا ہے
پھلے پھولے کدمب کے کنج میں آج کھلا ہوا دل جاگا ہے
آنکھوں میں سجل بادلوں کا نیلا اور چکنا انجن رچ گیا ہے
ارے آج محل کی بلندی پر کس نے زلفیں بکھرا دی ہیں
کس نے جوڑا کھول دیا ہے
اور بادلوں کے نیلے آنچل کو
کس نے چھاتی پر سرکا لیا ہے
چمکتی بجلی کی چنچل روشنی میں ارے کون کھیلتی پھر رہی ہے
ارے محل کی بلندی پر کس نے زلفیں بکھرا دی ہیں
ساحل دریا کیا گھاس پر کون بیٹھی ہے صاف کپڑے پہنے
ہرے کپڑے پہنے ہوئے
دور آکاش میں کس کو دیکھتی ہے وہ
گھاٹ چھوڑ گھڑا گھڑا بہتا بہتا رہا ہے
مالتی کی نئی بیل کی نرم پتیوں کو وہ لا پرواہی سے دانتوں سے کاٹتی ہے
ساحل دریا کی گھاس پر ارے یہ کون بیٹھی ہے صاف کپڑے پہنے
سنسان جگہ میں بکل کے پیڑ کی ڈالوں میں جھولا ڈالے کون جھول رہا ہے برابر
جھول رہا ہے
ڈال ڈال کے جھڑ رہے ہیں بکل کے پھول
آنچل آکاش میں چنچل ہو رہا ہے
بال اڑ اڑ کر پلکوں کو ڈھک رہے ہیں جوڑا ڈھیلا ہو کر کھل رہا ہے
کھلی کیتکی سے بھرے ساحل کی زمین سے کس نے باندھی ہے اپنی ناؤ
نئی ناؤ
ڈھیر کے ڈھیر سوا اٹھا کر
اپنے آنچل کو بھر لیا ہے
دل چرا لینے والے بادلوں کی راگنی گا رہی ہے سجل نین لئے
کھلی ہوئی کیتکی سے بھرے ہوئے ساحل کی زمین سے باندھی ہے نئی ناؤ
میرا دل ناچتا ہے آج مور کی طرح ناچتا ہے
میرا دل ناچتا ہے
گرتی ہیں موسلا دھار بارش کی بوندیں نئی پتیوں پر
کانپ رہا ہے جنگل جھینگروں کی جھنکار سے
کناروں کو ڈھانک کر مدھر سنگیت لئے ندی بڑھ آئی گاؤں کے پاس تک
دل میرا ناچ رہا ہے آج مور کی طرح ناچ رہا ہے
دل ناچ رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.