تمہاری آنکھیں ہیں تیر_افگن نظر کے ہیں تیر کس بلا کے
تمہاری آنکھیں ہیں تیر افگن نظر کے ہیں تیر کس بلا کے
یہ تیر کیوں دل پہ مارتے ہو نظر سے میری نظر ملا کے
کمان آبرو کھینچی تھی سوئے رقیب لیکن فریب تھا یہ
تمہارا تیر نظر لگا ہے ہماری جان حزیں پہ آ کے
خوشا یہ برق نگاہ کافر کہیں تو چمکے گرے کہیں پر
زہے یہ انداز چشم قاتل کسی کو مارے کسی کو تاکے
نہ ہوگا خسروؔ یہ درد دل کم بہانہ آنکھوں سے اشک پیہم
کہ خرمن جاں کو پھونک دے گی یہ آتش غم جلا جلا کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.