بس کہ مائل ہے وہ رشک ماہتاب آئینے پر
دلچسپ معلومات
۱۸۱۶ء
بس کہ مائل ہے وہ رشک ماہتاب آئینے پر
ہے نفس تار شعاع آفتاب آئینے پر
بازگشت جادہ پیماے رہ حیرت کہاں
غافلاں غش جان کر چھڑکے ہیں آب آئینے پر
بدگماں کرتی ہے عاشق کو خود آرائی تری
بے دلوں کو ہے برات اضطراب آئینے پر
ناز خود بینی کے باعث مجرم صد بے گناہ
جوہر شمشیر کو ہے پیچ تاب آئینے پر
مدعی میری صفاے دل سے ہوتا ہے خجل
ہے تماشا زشت رویوں کا عتاب آئینے پر
سد اسکندر بنے بہر نگاہ گل رخاں
گر کرے یوں امر نہی بو تراب آئینے پر
دل کو توڑا جوش بیتابی سے غالب کیا کیا
رکھ دیا پہلو بوقت اضطراب آئینے پر
مأخذ:
دیوان غالب جدید (Pg. 219)
- مصنف: مرزا غالب
-
- ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
- سن اشاعت: 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.