خبر نگہ کو نگہ چشم کو عدو جانے
دلچسپ معلومات
۱۸۱۶ء
خبر نگہ کو نگہ چشم کو عدو جانے
وہ جلوہ کر کہ نہ میں جانوں اور نہ تو جانے
نفس بہ نالہ رقیب و نگہ بہ اشک عدو
زیادہ اس سے گرفتار ہوں کہ تو جانے
بہ کسوت عرق شرم قطرہ زن ہے خیال
مباد حوصلہ معذور جستجو جانے
جنوں فسردۂ تمکیں ہے کاش عہد وفا
گداز حوصلہ کو پاس آبرو جانے
نہ ہووے کیونکے اسے فرض قتل اہل وفا
لہو میں ہاتھ کے بھرنے کو جو وضو جانے
زباں سے عرض تمناے خامشی معلوم
مگر وہ خانہ بر انداز گفتگو جانے
مسیح کشتۂ الفت ببر علی خاں ہے
کہ جو اسدؔ تپش نبض آرزو جانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.