یوں بعد ضبط اشک پھروں گر دیار کے
دلچسپ معلومات
۱۸۱۶ء
یوں بعد ضبط اشک پھروں گر دیار کے
پانی پیے کسو پہ کوئی جیسے وار کے
سیماب پشت گرمی آئینہ دے ہے ہم
حیراں کیے ہوئے ہیں دل بے قرار کے
بعد از وداع یار بخوں در تپیدہ ہیں
نقش قدم ہیں ہم کف پاے نگار کے
ظاہر ہے ہم سے کلفت بخت سیاہ روز
گویا کہ تختہ مشق ہیں خط غبار کے
حسرت سے دیکھ رہتے ہیں ہم آب و رنگ گل
مانند شبنم اشک ہیں مژگان خار کے
آغوش گل کشودہ براے وداع ہے
اے عندلیب چل کہ چلے دن بہار کے
ہم مشق فکر وصل و غم ہجر سے اسدؔ
لائق نہیں رہے ہیں غم روزگار کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.