Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صفائی پسندی

سعادت حسن منٹو

صفائی پسندی

سعادت حسن منٹو

MORE BYسعادت حسن منٹو

    گاڑی رکی ہوئی تھی۔تین بندوقچی ایک ڈبے کے پاس آئے۔ کھڑکیوں میں سے اندر جھانک کر انہوں نے مسافروں سے پوچھا،

    ’’کیوں جناب کوئی مرغا ہے؟‘‘

    ایک مسافر کچھ کہتے کہتے رک گیا۔ باقیوں نے جواب دیا،

    ’’جی نہیں۔‘‘

    تھوڑی دیر کے بعد چار نیزہ بردار آئے۔ کھڑکیوں میں سے اندر جھانک کر انہوں نے مسافروں سے پوچھا،

    ’’کیوں جناب کوئی مرغا ورغاہے؟‘‘

    اس مسافر نے جو پہلے کچھ کہتے کہتے رک گیا تھا جواب دیا، ’’جی معلوم نہیں۔۔۔ آپ اندر آکے سنڈاس میں دیکھ لیجیے۔‘‘

    نیزہ بردار اندر داخل ہوئے۔ سنڈاس توڑا گیا تو اس میں سے ایک مرغا نکل آیا۔

    ایک نیزہ بردار نے کہا،

    ’’کر دو حلال۔‘‘

    دوسرے نے کہا،

    ’’نہیں یہاں نہیں۔ ڈبہ خراب ہو جائے گا۔۔۔ باہر لے چلو۔‘‘

    مأخذ:

    آتش پارے اور سیاہ حاشیے (Pg. 175)

    • مصنف: سعادت حسن منٹو
      • ناشر: ساقی بک ڈپو، دہلی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے