aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ajmal Ajmali's Photo'

اجمل اجملی

1932 - 1993 | الہٰ آباد, انڈیا

معروف شاعر، مترجم اور مصنف

معروف شاعر، مترجم اور مصنف

اجمل اجملی کا تعارف

تخلص : 'اجملؔ'

اصلی نام : ابوالفضل ناصر الدین سید مسعود محمد اجمل

پیدائش : 01 Mar 1932 | الہٰ آباد, اتر پردیش

وفات : 06 Aug 1993 | دلی, انڈیا

آرزو تھی کھینچتے ہم بھی کوئی عکس حیات

کیا کریں اب کے لہو آنکھوں سے ٹپکا ہی نہیں

اجمل اجملی یکم مارچ 1932 کو الہ آباد کے ایک معروف علمی، ادبی اور متصوفانہ روایات کے امین گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد دائرہ شاہ اجمل کے سجادہ نشین تھے۔ اجملی کی پروش خانقاہی ماحول میں ہوئی۔ 1955 میں الہ آباد یونیورسٹی سے بی اے اور 1957 میں ایم اے کیا۔ 1964 میں ’اردو کے افسانوی ادب میں عوامی زندگی کی عکاسی‘ کے موضوع پر مقالہ لکھ کر ڈی فل کی ڈگری کی حاصل کی۔ اسلامیہ کالج سرینگر میں اردو کے استاد رہے۔ 1964  میں دہلی آگئے اور سویت انفارمیشن سروس میں رسالہ ’سویت دیس‘ کی مجلس ادارت میں شامل ہوگئے۔ 1990 تک اسی رسالے سے وابستہ رہے۔
اجمل اجملی نے 1990 میں اپنی شاعری کا انتجاب ’سفرزاد‘ کے نام سے شائع کیا۔ شاعری کے علاوہ انہوں ’اردو سے ہندوؤں کا تعلق‘ اور ’شاعر آتش نوا : بنگالی شاعر قاضی نذرالاسلام کی شاعری اور سوانح‘  کے نام سے دوکتابیں بھی لکھیں اور متعدد تراجم بھی کئے۔ اجمل اجملی شاعری اور زندگی دونوں سطح پر ترقی پسند نظریات سے بہت متاثر تھے وہ ایک لمبے عرصے تک تحریک کے فعال رکن رہے۔ 6 اگست 1993 کو دہلی میں انتقال ہوا۔ 


موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے