aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1913 - 2000 | ممبئی, انڈیا
ممتاز ترین ترقی پسند شاعروں میں نمایاں، نقاد، دانشور اور رسالہ ’گفتگو‘ کے مدیر، گیان پیٹھ انعام سے سرفراز، اردو شاعروں پر دستاویزی فلمیں بنائیں
اس کہانی میں غربت و افلاس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات کی عکاسی کی گئی ہے۔ بنگال کے ساحلی علاقے کی پروردہ چہرو تیرہ دن کے فاقے کے بعد ایک سیر چاول کے لئے اپنا جسم بیچ دیتی ہے اور پھر یہ سلسلہ چل نکلتا ہے اور وہ اپنے جسم کا سودا کرتی ہی رہتی ہے۔ حالات ایسے بن جاتے ہیں کہ اسے سفید پوشوں پر رعب جمانے اور اپنا غصہ نکالنے کا موقع ملتا رہتا ہے لیکن ان تمام باتوں کے باوجود اس کے دل میں اپنی اصل کی طرف مراجعت کی خواہش بیدار رہتی ہے۔ اسی لئے وہ گنیش مچھوارے کی محبت کو اپنے دل میں زندہ رکھتی ہے۔
یہ ایک تمثیلی کہانی ہے جس میں محبوب اپنی محبوبہ سے کہتا ہے، آؤ اس مکار اور فریبی دنیا سے باہر کہیں دور نکل چلیں۔ یہ دنیا جس کے ہر ہر پہلو میں شر اور فساد ہے، اس سے دور کہیں اپنا آشیانہ بنائیں اور اپنے سینوں کو محبت سے بھر لیں اور اسی جگہ لوٹ چلیں جہاں سے ہم آئے ہیں۔
مزدوروں کے استحصال پر تعمیر کی گئی اس کہانی کا خاموش کردار لچھمی ہے۔ جو عین شباب میں بیوہ ہونے کے بعد ایک کارخانے کے مالک کی ہوس کا شکار ہوئی تھی۔ مزدوروں نے اس سانحہ پر غم و غصے میں زبردست ہڑتال کی اور کارخانے کو آگ لگا دی تھی۔ جس کے قصے اب تک لوگوں کی زبان پر تھے لیکن تین دہائی کے بعد اسی لچھمی کا جب انتقال ہوتا ہے تو گنتی کے چند مزدور اس کی ارتھی کے ساتھ ہوتے ہیں۔
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books