عافیہ حمید کے افسانے
کالی ساڑی
چار برس ہو گئے۔ دن کتنی تیزی سے گزر گئے، اس درمیان کچھ بھی نہ بدلا۔ سوائے اس بات کے کہ وہ دو بچوں کا باپ بن چکا تھا۔ اس نے خیال کو جھٹکا اور ہاتھ دھونے لگا۔ شام کے پانچ بج رہے تھے، وہ خیالوں سے باہر نکلا۔ صاحب ! ”دہاڑی“ مالک نے پیسے گنے۔ کل وقت سے