عیش دہلوی کے اشعار
سینے میں اک کھٹک سی ہے اور بس
ہم نہیں جانتے کہ کیا ہے دل
اے شمع صبح ہوتی ہے روتی ہے کس لیے
تھوڑی سی رہ گئی ہے اسے بھی گزار دے
کلام میر سمجھے اور زبان میرزا سمجھے
مگر ان کا کہا یہ آپ سمجھیں یا خدا سمجھے
میں برا ہی سہی بھلا نہ سہی
پر تری کون سی جفا نہ سہی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ