- کتاب فہرست 185676
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال2000
طرز زندگی22 طب926 تحریکات297 ناول4844 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی13
- اشاریہ5
- اشعار66
- دیوان1461
- دوہا50
- رزمیہ106
- شرح200
- گیت62
- غزل1185
- ہائیکو12
- حمد46
- مزاحیہ36
- انتخاب1600
- کہہ مکرنی6
- کلیات689
- ماہیہ19
- مجموعہ5045
- مرثیہ384
- مثنوی844
- مسدس58
- نعت566
- نظم1250
- دیگر76
- پہیلی16
- قصیدہ189
- قوالی17
- قطعہ65
- رباعی300
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام34
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت26
اعظم طارق کوہستانی کی بچوں کی کہانیاں
ٹارزن کی واپسی: کیا ٹارزن سچ مچ واپس آگیا تھا؟
’’ہٹو۔۔۔ جنگل کے جانورو! ٹارزن آرہا ہے‘‘ ٹارزن نے زور سے چیخ ماری اور درخت کی ایک لمبی سے بیل پکڑ کر ہوا میں اڑنے کی کوشش کی۔۔۔ یا سر کا وزن زیادہ تھا۔ اس لیے درخت کی بیل ایک جھٹکے سے ٹوٹ گئی۔ یاسر ایک دھماکے سے زمین پر آگرا۔ اس کے بعد کیا ہوا یہ جاننے
کھانے میں تبدیلی
طفیل میاں کو چڑیا گھر میں جانوروں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے عرصہ ہو گیا تھا۔ اب تو اس کے بال بھی سفید ہو چکے تھے۔ اسے جانوروں کی دیکھ بھال کرکے حقیقی مسرت ہوتی تھی۔ ایک صبح جب وہ جانوروں کو کھانا دینے گیا تو اس کے ساتھ دلچسپ واقعات پیش آئے۔ اس نے حسب ِمعمول
زید اور ڈاکو
زید کی خواہش پوری ہو ہی گئی۔ اس نے سوچا نہیں تھا کہ اس کا یہ خواب کبھی پورا ہوگا لیکن زید کے چچا کو جب زید کی اس خواہش کے بارے میں پتا چلا تو انھوں نے ایک پروگرام ترتیب دیا۔ اب آپ بے چین ہورہے ہیں کہ آخر زید کی کیا خواہش تھی۔ تو کیا ہم بتادیں؟ چلیں
مانو کی نو زندگیاں
ایک دفعہ کا ذکر ہے۔۔۔ اوہو اب یہ مت کہنا کہ یہ جملہ بہت پرانا ہے۔ پرانی چیزیں تو ہمیشہ قیمتی ہوتی ہیں۔ بالکل ایسے ہی جیسے ہماری مانو بلی کی زندگی۔ مانو بلی کی نو زندگیوں کی کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے۔ وہ گرمیوں کا ایک دن تھا۔ مانو بلی کی امی نے اسے نصیحت
ناراض کھمبا
اکثر کہانیوں کا آغاز کچھ یوں ہوتا ہے۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی ملک میں ایک شہزادہ رہتا تھا۔ لیکن ہماری کہانی میں ایک دفعہ کا ذکر ہے تو آئے گا لیکن شہزادے کا ذکر ہر گز نہیں ہے۔ چلیں ہم کہانی شروع کرتے ہیں۔ آپ دیکھ لیجیے کہ اس میں آخر کس بلا کا ذکر ہے۔
اور جال میں پھنس گئے
ایک دفعہ کا ذکر ہے۔ دور کہیں گہرے سمندر میں ایک سمندری گھوڑا رہتا تھا۔ یوں تو وہ اپنے محلے کی مچھلیوں اور دیگر جانداروں میں سب سے ذہین سمجھا جاتا تھا، لیکن اس میں بس ایک خرابی تھی کہ وہ ذراڈرپوک تھا! ویسے سچ کہوں تو یہ صرف اس کے دوستوں کا خیال تھا۔
چٹوری بہن
سچ کہوں تو میں اتنا بھوکا نہیں ہوں کہ انسان جیسی بھوکی مخلوق کے کھانے کی چیز پر منھ ماروں۔۔۔ یہ تو میری چھوٹی بہن ایمی ہے جو انسان کے بچیوں یعنی لڑکیوں جیسی چٹوری ہے۔ بسکٹ، ٹافیاں، بادام، چلغوزے، پنیر، مکھن، ڈبل روٹی اور حتیٰ کہ کاغذ تک کھا لیتی ہے۔
بونگا طاہر
یہ سردیوں کے دن تھے۔ طاہر گھر میں بیٹھا خیالی پلائو پکا رہا تھا، کمرے میں آگ روشن تھی، جس کی وجہ سے اُسے سردی بہت کم لگ رہی تھی۔ ارے ہم نے آپ کو بتایا ہی نہیں کہ طاہر کہاں کا رہنے والا تھا؟ آپ نے ’سوات‘ کا نام سنا ہوگا، اس سوات کے ایک گائوں میں
join rekhta family!
-
ادب اطفال2000
-