Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Jamuna Parsad Rahi's Photo'

جمنا پرشاد راہیؔ

علی گڑہ, انڈیا

جمنا پرشاد راہیؔ کے اشعار

876
Favorite

باعتبار

صدیوں کا انتشار فصیلوں میں قید تھا

دستک یہ کس نے دی کہ عمارت بکھر گئی

اک رات ہے پھیلی ہوئی صدیوں پر

ہر لمحہ اندھیروں کے اثر میں ہے

میں لفظ خام ہوں کوئی کہ ترجمان غزل

یہ فیصلہ کسی تازہ کتاب پر ٹھہرا

گاؤں سے گزرے گا اور مٹی کے گھر لے جائے گا

ایک دن دریا سبھی دیوار و در لے جائے گا

کچی دیواریں صدا نوشی میں کتنی طاق تھیں

پتھروں میں چیخ کر دیکھا تو اندازا ہوا

کشتیاں ڈوب رہی ہیں کوئی ساحل لاؤ

اپنی آنکھیں مری آنکھوں کے مقابل لاؤ

ہر روح پس پردۂ ترتیب عناصر

ناکردہ گناہوں کی سزا کاٹ رہی ہے

لوٹ بھی آیا تو صدیوں کی تھکن لائے گا

صبح کا بھولا ہوا شام کو گھر آنے تک

جو سنتے ہیں کہ ترے شہر میں دسہرا ہے

ہم اپنے گھر میں دوالی سجانے لگتے ہیں

ہوا کی گود میں موج سراب بھی ہوگی

گریں گے پھول تو ٹھہرے گی گرد شاخوں پر

عجیب آگ لگا کر کوئی روانہ ہوا

مرے مکان کو جلتے ہوئے زمانہ ہوا

سمند خواب وہاں چھوڑ کر روانہ ہوا

جہاں سراغ سفر کوئی نقش پا نہ ہوا

اماں کسے تھی مرے سائے میں جو رکتا کوئی

خود اپنی آگ میں جلتا ہوا شجر تھا میں

کون ہے تجھ سا جو بانٹے مری دن بھر کی تھکن

مضمحل رات ہے بستر کا بدن دکھتا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے