Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

جنگ بہادر خان جاہ

1845 - 1902 | بہرائج, انڈیا

جنگ بہادر خان جاہ کا تعارف

تخلص : 'جنگ بہادر خان جاہ'

اصلی نام : راجہ جنگ بہادر خان جاہ

پیدائش :بہرائج, اتر پردیش

وفات : 01 May 1902 | بہرائج, اتر پردیش

راجہ جنگ بہادر خاں( نائٹ کمانڈر آف انڈین امپائر )تخلص جاہؔ ، والی ریاست نانپارہ جو ضلع بہرائچ کی سب سے عظیم اور سب سے بڑی ریاست تھی کے عظیم حکمراں تھے۔ راجہ جنگ بہادر خاں کی ولادت 1845ء میں نانپارہ ریاست کے محل میں ہوئی تھی۔ آپ کے والد کا نام راجہ منور علی خاں تھا۔

راجہ جنگ بہادر خاں ریاست نانپارہ کے راجہ ہونے کے علاوہ شعر وشاعری سے بھی تعلق رکھتے تھے۔ آپ جاہؔ تخلص سے شاعری کرتے تھے۔ آپ نے ایک کتاب ”بزم پیغمبری“ کے نام سے لکھی جو۶ جلدوں میں ہیں۔ ”بزم پیغمبری“ کی پانچویں جلد درگاہ شریف حضرت سید سالار مسعود غازیؒ کے کتب خانہ ”سالار لائبریری “ میں موجو د ہے۔ان جلدوں میں آپ نے ہندوستانی زبان اردو ،ہندی،اودھی اور فارسی زبان میں حمد ،نعت،ٹھمری،قطعہ وغیرہ لکھے ہیں۔ آپ کی یہ تصانیف درگاہ حضرت سید سالار مسعود غازی ؒکے کتب خانہ ”سالار لائبریری‘‘ اور ” کتب خانہ راجہ محمودآبادـ‘‘ ضلع سیتاپور میں محفوظ ہیں۔ راجہ جنگ بہادر خاں نے حضرت شیخ عبد القادر جیلانی بغدادیؔ سے منسوب گیارہویں کی تقاریب کے لیے ایک درگاہ غوثیہ کی تعمیر کرائی ،جہاں ریاست کے زمانے میں گیارہویں شریف کی تقاریب بڑی شان و شوکت کے ساتھ منائی جاتی تھی۔ یہ ’’درگاہ غوثیہ‘‘ (وقف نمبر۵۰)آج بھی موجود ہے اور عوام کی جانب سے یہاں گیارہویں کے موقع پر ہر سال فاتحہ اور لنگر عام وغیرہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ”درگاہ غوثیہ“ و مزار راجہ جنگ بہادر خاں دونوں ہی تاریخی حیثیت رکھتی ہیں۔ راجہ نانپارہ جنگ بہادر خاں کی وفات یکم؍مئی 1902ء کو نانپارہ میں ہوئی اورآپ کی مزار نانپارہ کی شاہی جامع مسجد میں واقع ہے جو سنگ مرمر سے بنی ہوئی ہے اور مرجع خلق ہے۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے