Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mahtab Alam's Photo'

مہتاب عالم

1972 | بھوپال, انڈیا

مہتاب عالم کے اشعار

2.4K
Favorite

باعتبار

دل بھی توڑا تو سلیقے سے نہ توڑا تم نے

بے وفائی کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں

وطن کو پھونک رہے ہیں بہت سے اہل وطن

چراغ گھر کے ہیں سرگرم گھر جلانے میں

تم زمانے کے ہو ہمارے سوا

ہم کسی کے نہیں تمہارے ہیں

اس کو آواز دو محبت سے

اس کے سب نام پیارے پیارے ہیں

یہ سن کر میری نیندیں اڑ گئی ہیں

کوئی میرا بھی سپنا دیکھتا ہے

دل کو پھر درد سے آباد کیا ہے میں نے

مدتوں بعد تجھے یاد کیا ہے میں نے

شر سے ہے خیر کا امکاں پیدا

نور و ظلمت ہوئے جڑواں پیدا

ذہن ایسے بھی نہ بن جائیں نصابوں والے

گفتگو میں بھی ہوں الفاظ کتابوں والے

بند کمرے میں ذہن کیا بدلے

گھر سے نکلو تو کچھ فضا بدلے

اک سفر پھر مری تقدیر ہوا جاتا ہے

راستہ پاؤں کی زنجیر ہوا جاتا ہے

ناقدو تم تو مرے فن کی پرکھ رہنے دو

اپنے سونے کو میں پیتل نہیں ہونے دوں گا

آنسوؤں کے جہاں میں رہتے ہیں

ہم اسی کہکشاں میں رہتے ہیں

بنے ہیں کتنے چہرے چاند سورج

غزل کے استعاراتی افق پر

زمیں کیوں مجھ سے ٹکراتی افق پر

مرا گھر تھا مرے ذاتی افق پر

Recitation

بولیے