1930 | دلی, انڈیا
ممتاز مزاحیہ شاعر
1.4KFavorite
باعتبار
دشمنوں کی دشمنی میرے لیے آسان تھی
خرچ آیا دوستوں کی میزبانی میں بہت
جب بھی والد کی جفا یاد آئی
اپنے دادا کی خطا یاد آئی
یہاں جتنے ہیں اپنے باپ کے ہیں
تمہارے باپ کا کوئی نہیں ہے
دوسری نے جو سنبھالی چپل
پہلی بیوی کی وفا یاد آئی
جل گیا کون میرے ہنسنے پر
''یہ دھواں سا کہاں سے اٹھتا ہے''
عشق اولاد کر رہی ہے مگر
میرا جینا حرام ہوتا ہے
زلف کے پیچ میں لٹکے ہوئے شاعر کا وجود
تھک چکا ہوگا اسے مل کے اتارو یارو
کہا اٹھلا کے اس نے آئیے نا
یہاں میرے سوا کوئی نہیں ہے
اپنے دم سے ہے زمانے میں گھٹالوں کا وجود
ہم جہاں ہوں گے گھٹالے ہی گھٹالے ہوں گے
جھوٹ ہے دل نہ جاں سے اٹھتا ہے
یہ دھواں درمیاں سے اٹھتا ہے
جب ہوا کالے کا گورے سے ملاپ
مل گئیں تاریکیاں تنویر سے
مار لاتا ہے جوتیاں دو چار
''جو ترے آستاں سے اٹھتا ہے''
دبانا شرط ہے بجتے ہیں سارے
کھلونا بے صدا کوئی نہیں ہے
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online