Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پانچواں احمق

عاجز میر پوری

پانچواں احمق

عاجز میر پوری

MORE BYعاجز میر پوری

    ایک بادشاہ نے اپنے سب سے قابل وزیر سے کہا کہ اس کی مملکت میں سے پانچ احمق ترین لوگوں کو ایک مہینے میں تلاش کر کے اس کے حضور پیش کیا جائے۔

    ایک مہینے کی جدوجہد کے بعد وزیر نے صرف دو احمقوں کو پیش کیا۔

    بادشاہ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’میں نے پانچ احمقوں کو پیش کرنے کے لئے کہا تھا۔‘‘

    وزیر نے کہا: ’’حضور! مجھے ایک ایک کر کے احمقوں کو پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔‘‘

    وزیر نے پہلا احمق پیش کرتے ہوئے کہا: ’’یہ بڑا احمق اس لیے ہے کہ بیل گاڑی میں سوار ہونے کے باوجود اس نے سامان اپنے سر اٹھایا ہوا تھا۔‘‘

    دوسرے احمق کو پیش کرتے ہوئے کہا: ’’اس شخص کے گھر کی چھت پر بیج پڑے تھے۔ ان بیجوں کی وجہ سے چھت پر گھاس اُگ آئی۔ یہ شخص اپنے بیل کو لکڑی کی سیڑھی سے چھت پر لے جانے کی کوشش کر رہا تھا، تاکہ بیل چھت پر چڑھ کر گھاس چَر لے۔‘‘

    وزیر نے کہا: ’’عالی جاہ! بطور وزیر مجھے اہم امور سلطنت چلانے تھے، مگر میں نے ایک مہینہ احمقوں کی تلاش میں ضائع کیا اور صرف دو احمق تلاش کیے، اس لیے تیسرا احمق تو میں خود ہوا۔‘‘

    وزیر نے ذرا سا توقف کیا تو بادشاہ چلایا: ’’چوتھا احمق کون ہے۔۔۔؟

    وزیر نے عرض کہا: ’’عالم پناہ! جان کی امان پاؤں تو عرض کروں۔‘‘

    بادشاہ نے کہا: ’’کہو، تمہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔‘‘

    وزیر نے کہا: ’’عالی مرتبت! آپ بادشاہ وقت ہیں اور تمام رعایا اور سلطنت کے امور چلانے کے ذمے دار ہیں، مگر قابل ترین اور اہل افراد کو تلاش کرنے کے بجائے آپ نے احمق ترین لوگوں کو تلاش کرنے میں نہ صرف اپنا وقت برباد کیا، بلکہ ایک اہم وزیر کا وقت بھی برباد کیا، لٰہذا چوتھے احمق آپ ہیں۔‘‘

    بادشاہ نے تلملاتے ہوئے سوال کیا: ’’اچھا اب بتا بھی پانچواں احمق کون ہے؟‘‘

    وزیر عرض کیا: ’’جہاں پناہ! پانچواں احمق یہ شخص ہے جو فیس بک سے چمٹا ہوا ہے، اپنے دفتری اور کاروباری فرائض اور خاندان کے بہت سے کاموں سے لاپروائی برت رہا ہے۔ اسے اپنا قیمتی وقت ضائع ہونے کا احساس تک نہیں اور حد تو یہ ہے کہ ابھی تک ڈھیٹ بن کر یہ اسٹیٹس پڑھتا چلا جارہا ہے۔

    بادشاہ سلامت اچانک اٹھ کھڑے ہوئے۔ غصے کی حالت میں بادشاہ نے تقریباً چیختے ہوئے کہا: ’’وائی فائی آف۔‘‘

    اور پورے دربار پر سناٹا چھا گیا۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے