Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگرچہ حادثے گزرے ہیں پانیوں کی طرح

کیف انصاری

اگرچہ حادثے گزرے ہیں پانیوں کی طرح

کیف انصاری

MORE BYکیف انصاری

    اگرچہ حادثے گزرے ہیں پانیوں کی طرح

    خموش رہ گئے ہم لوگ ساحلوں کی طرح

    کسی کے سامنے میں کس لیے زباں کھولوں

    ملی ہے اپنی انا مجھ کو دشمنوں کی طرح

    ترے بغیر نظر آئے ہیں مجھے اکثر

    مکان کے در و دیوار قاتلوں کی طرح

    نہ جانے کون سی منزل کو چل دیے پتے

    بھٹک رہی ہیں ہوائیں مسافروں کی طرح

    ہمیں نے کھول کے لب روح پھونک دی ورنہ

    تمام حرف تھے بے جان پتھروں کی طرح

    میں رو رہا تھا شب غم کی ظلمتوں سے بہت

    خدا کا شکر جلے زخم مشعلوں کی طرح

    یہی تو کیفؔ حسد ہے کہ دل بھی یاروں کے

    سیاہ ہو گئے لکھے ہوئے خطوں کی طرح

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 648)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے