Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند میرے گھر میں اترا تھا کہیں ڈوبا نہ تھا

عارف عبدالمتین

چاند میرے گھر میں اترا تھا کہیں ڈوبا نہ تھا

عارف عبدالمتین

MORE BYعارف عبدالمتین

    چاند میرے گھر میں اترا تھا کہیں ڈوبا نہ تھا

    اے مرے سورج ابھی آنا ترا اچھا نہ تھا

    میں نے سن لی تھی ترے قدموں کی آہٹ دور سے

    تو نہ آئے گا کبھی دل میں مرے دھڑکا نہ تھا

    میں نے دیکھا تھا سر آئینہ اک پیکر کا عکس

    ہو بہ ہو ہم شکل تھا میرا مگر مجھ سا نہ تھا

    کیوں جھلس ڈالا ہے اس نے میرے خد و خال کو

    وقت اک دریا تھا لیکن آگ کا دریا نہ تھا

    بند پانی کے بھنور میں کھو گئی کشتی مری

    آنکھ جل تھل تھی مگر آنسو کوئی ٹپکا نہ تھا

    میں نہ دامان چراغ بے نوا بن کر جلا

    تھی طلب جھونکے کی مجھ کو اور تو جھونکا نہ تھا

    گھوم کر دیکھا تو تھا جس راہ پر تنہا رواں

    بھیڑ اتنی تھی کہ چلنے کو وہاں رستا نہ تھا

    میں کہ وسعت کی تمنا میں بگولا بن گیا

    ریت کے ذرے تھے دامن میں مرے صحرا نہ تھا

    کاہش سوز و زیاں نے راکھ کر ڈالا مجھے

    میں نے سمجھا تھا کہ یہ شعلہ یہاں جلتا نہ تھا

    میرے صحرا کی تپش کو دیکھ کر حیراں نہ تھا

    ابر گھر کر بارہا آیا مگر برسا نہ تھا

    اپنے بچوں کا تبسم دیکھ کر عارفؔ بتا

    گھر کی ویرانی کا تجھ کو شکوۂ بے جا نہ تھا

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 178)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے