جان ہی لینے کی حکمت میں ترقی دیکھی (ردیف .. ا)
جان ہی لینے کی حکمت میں ترقی دیکھی
موت کا روکنے والا کوئی پیدا نہ ہوا
کوئی حسرت مرے دل میں کبھی آئی ہی نہیں
تھا ہی ایسا کہ یہ مقبول تمنا نہ ہوا
اس کی بیٹی نے اٹھا رکھی ہے دنیا سر پر
خیریت گزری کہ انگور کے بیٹا نہ ہوا
دل فریبی مری دنیا نے تو بے حد چاہی
میری ہی ہمت و غیرت کا تقاضہ نہ ہوا
- کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 72)
- Author : اکبر الہ آبادی
- مطبع : ریختہ بکس (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.