Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ و رخ پر ہے لکھی جاتی جو بات لب پر رکی ہوئی ہے

نجیبہ عارف

نگاہ و رخ پر ہے لکھی جاتی جو بات لب پر رکی ہوئی ہے

نجیبہ عارف

MORE BYنجیبہ عارف

    نگاہ و رخ پر ہے لکھی جاتی جو بات لب پر رکی ہوئی ہے

    مہک چھپے بھی تو کیسے دل میں کلی جو غم کی کھلی ہوئی ہے

    جو دل سے لپٹا ہے سانپ بن کر ڈرا رہا ہے بچا رہا ہے

    یہ ساری رونق اس اک تصور کے دم سے ہی تو لگی ہوئی ہے

    خیال اپنا کمال اپنا عروج اپنا زوال اپنا

    یہ کن بھلیوں میں ڈال رکھا ہے کیسی لیلا رچی ہوئی ہے

    ہم اپنی کشتی سراب گاہوں میں ڈال کر منتظر کھڑے ہیں

    نہ پار لگتے نہ ڈوبتے ہیں ہر اک روانی تھمی ہوئی ہے

    ازل ابد تو فقط حوالے ہیں وقت کی بے مقام گردش

    خبر نہیں ہے تھمے کہاں پر کہاں سے جانے چلی ہوئی ہے

    بھڑک کے جلنا نہیں گوارا تو میرے پروردگار مولا

    نہ ایسی آتش نفس میں بھرتے کہ جس سے جاں پر بنی ہوئی ہے

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 706)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے