سادگی و پرکاری بے خودی و ہشیاری
سادگی و پرکاری بے خودی و ہشیاری
حسن کو تغافل میں جرأت آزما پایا
تشریح
سادگی، بغیر بناؤ سنگھار کے ہونا، فکر اور اندیشوں سے خالی ہونا، بھولپن، الھڑپن، نادانی۔ پُرکاری، اپنے کام میں چالاک ہونا، حسن، جمال، تناسب اعضاء۔ حسن، خوبی کو اجاگر کرنے کا نام ہے۔ اس شعر میں شاعر نے حسینوں کی نفسیات، چاہے جانے کی ان کی آرزو اور اس کے نتیجہ میں عاشقوں کو اپنے جال میں پھنسانے کے ہتھکنڈوں اور ان پر شاعر کے فکری اور جذباتی ردعمل کو بیان کیا ہے۔ شاعر کہتا ہے کہ یہ حسن جو بظاہر بڑے معصوم اور بھولے بھالے نظر آتے ہیں اور ان کا تغافل یعنی ظاہری بے توجہی یا لاابالی پن، دراصل عاشقوں کو اپنے جال میں پھنسانے کا اک حربہ ہے، یہ لوگ معصوم نہیں بلکہ بڑے چلتے پرزے اور اپنے کام میں ہوشیار ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کو آسان شکار سمجھ لیا جائے۔ وہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کس میں کتنی ہمت اور جرأت ہے۔ اگر اس سادہ، مگر پُرکارحسن کا مالک اعلیٰ اخلاقی اقدار کا حامل ہوگا تو اس پُرکاری سے اس کا مقصد عاشقوں کو آزمانا ہوگا کہ وہ کس حد تک صبروضبط سے کام لیتے ہیں اور اپنی شرافت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اگر وہ کمتر اخلاقی اقدار کا مالک ہوگا تو اس کا مقصد جرأت آزمائی کی دعوت دینا ہوگا۔ اس شعر میں بے خودی وہشیاری کا تذکرہ شاعر نے حسن کے حوالہ سے نہیں بلکہ اپنے حوالہ سے کیا ہے۔ کیونکہ پُرکاری میں ہشیاری شامل ہے اور اس کے اعادہ کی ضرورت نہیں تھی۔ شاعر کہتا ہے کہ اگرچہ حسن بے خود یعنی بے قابو کر دینے والا ہے لیکن اس حالت میں بھی مجھے اتنا ہوش ہے کہ میں سمجھ جاؤں کہ میرے ساتھ کیا کھیل کھیلا جارہا ہے۔ حسن کتنا بھی جرأت آزما اور صبر آزما کیوں نہ ہو میں اتنا گیا گزرا نہیں کہ اخلاق کا دامن ہاتھ سے جانے دوں۔ اس شعر میں شاعر نے ہر طرح سے لبھائے اور کمزور کئے جانے کی حالت میں بھی اچھائی اور برائی میں تمیز کرنے کی اپنی صلاحیت کو اشاروں میں بیان کیا ہے۔ بیخودی اور ہشیاری کی کشمکش میں شاعر جن آزمائشوں سے گزرا، اُسے اس نے قاری کے فہم پر چھوڑ دیا ہے۔ سادگی و پُرکاری اور بیخودی وہشیاری میں اک طرح کی ترتیب ہے۔ سادگی نے بے خود کیا لیکن پُرکاری نے خطرہ کی گھنٹی بجا کر شاعر کو ہوشیار کر دیا۔
محمد اعظم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.