Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمیز اپنے میں غیر میں کیا تمہیں جو اپنا نہ کر سکے ہم

عزیز قیسی

تمیز اپنے میں غیر میں کیا تمہیں جو اپنا نہ کر سکے ہم

عزیز قیسی

MORE BYعزیز قیسی

    دلچسپ معلومات

    (گردباد)

    تمیز اپنے میں غیر میں کیا تمہیں جو اپنا نہ کر سکے ہم

    ہر ایک محفل ہوئی گوارا تمہاری محفل سے کیا اٹھے ہم

    سحر پشیمان آرزو ہیں چراغ شب تھے سو جل بجھے ہم

    خراج اشکوں کا خون دل سے جو ہم کو لینا تھا لے چکے ہم

    نہ شمع کانپی نہ گیت ڈوبے اٹھے جو ہم ان کی انجمن سے

    چلو بس اچھا ہوا کہ ایسے کہاں کے محفل فروز تھے ہم

    نہ ہم سیاہی نہ ہم اجالا چراغ ہیں اشک آرزو کے

    کہ ہم سر دشت بے کراں ہیں سلگتے رہتے ہیں شام سے ہم

    نظر اٹھاؤ تو جھوم جائیں نظر جھکاؤ تو ڈگمگائیں

    تمہاری نظروں سے سیکھتے ہیں طریق موت و حیات کے ہم

    کریں جو شکوہ زباں کہاں ہے زباں میں تاب فغاں کہاں ہے

    کہاں کا پردیس کیسی غربت وطن کی گلیوں میں لٹ گئے ہم

    ہماری روداد مختصر ہے وفا کہاں کی جفا کہاں کی

    برنگ گل مسکرا دیے وہ بہ طرز شبنم بکھر گئے ہم

    عزیز قیسیؔ کہاں رہے تو کہ رات اس بت کی انجمن میں

    ہجوم نغمہ میں ذکر سن کر کسی دوانے کا رو پڑے ہم

    مأخذ:

    Sher-o-Hikmat (Pg. 864)

    • مصنف: Shahryar, Mughni, Tabassum
      • اشاعت: 2005
      • ناشر: Maktaba-e-Sher-O-Hikmat
      • سن اشاعت: 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے