زینؔ گفتار و تصنع سے کدھر ہوتا ہے
زینؔ گفتار و تصنع سے کدھر ہوتا ہے
دل چرانے کا بھی اک خاص ہنر ہوتا ہے
مان لیں صبر کا پھل میٹھا اگر ہوتا ہے
کب مرے بخت کے صحرا میں شجر ہوتا ہے
دے چکی چیز بھی کب اپنی ہوئی جیسے کہ دل
درد کے سہنے کو موجود جگر ہوتا ہے
رو برو ہوتے ہی جو سوز نہاں کر دے عیاں
ہر کسی آنکھ میں کب اتنا ہنر ہوتا ہے
روح پھر پیکر فانی سے نکل جاتی ہے
چہرۂ یار سے انکار اگر ہوتا ہے
یہ محبت ہی کسی دل کی نظر ہوتی ہے
یہ تکبر ہی کسی ذہن کا شر ہوتا ہے
توڑ ہی دے نہ طبیعت کی اکڑ تجھ کو زینؔ
نرم خو شخص ہر اک دل میں امر ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.