Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : تلوک چند محروم

V4EBook EditionNumber : 001

ناشر : مکتبۂ دانش مزنگ، لاہور

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : رباعی

صفحات : 231

معاون : انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی

رباعیات محروم
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

زیر تبصرہ کتاب "رباعیات محروم" تلوک چند محروم کی رباعیوں کا مجموعہ ہے، محروم کی رباعیوں میں فلسفہ اخلاق، مذہب اور روحانیت کے نکتے جابجا نظر آتے ہیں۔ محروم کو اپنی زندگی میں بہت صدمے دیکھنے پڑے ہیں اس لئے یاس و الم کی کیفیت بھی ان کے کلام خاص کر رباعیوں میں اس کی جھلک نظر آتی ہے۔ محروم کو عورتوں کی بے حیائی و بے باکی پسند نہیں ہے، وہ عورتوں کو شرم و حیا کا پیکر دیکھنا چاہتے ہیں، رباعیوں میں اس موضوع کو بہت خوبی کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، انسان کے مقام و مرتبہ اور کمالات و خصائص کو بیان کیا گیا ہے، انسان کی پریشانیوں و مجبوریوں کا نقشہ کھینچا گیا، دنیا کے بے ثباتی کا تذکرہ کیا گیا ہے، فلسفئہ اخلاق و مذہب کے اہم نکات کو پیش کیا گیا ہے، برائی کی قباحت کا اظہار کیا گیا ہے، بری عادتوں سے اجتناب کا پیغام دیا گیا ہے، مثلاً غیبت، لالچ، وغیرہ اور خراب عادتوں کی غلامی کو سب سے بری غلامی قرار دیا گیا ہے، مجموعہ میں شامل رباعیاں آسان زبان میں ہیں، اور ان میں بلند پیغام موجود ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

تلوک چند نام، محرومؔ تخلص، وطن پنجاب سال ولادت 1885ء اردو کے علاوہ اردو کے علاوہ عربی فارسی کی تعلیم حاصل کی بلکہ فارسی میں بطور خاص مہارت بہم پہنچائی۔ تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد انہوں نے معلمی کا پیشہ اختیار کیا۔ آزادی کے بعد ترک وطن کر کے وہ دہلی چلے آئے۔ یہاں کچھ دنوں نامہ تیج سے وابستہ رہے۔ اس کے بعد پنجاب یونیورسٹی کیمپ کالج میں اردو فارسی کے لکچرر ہوگئے۔ 1966ء میں انتقال ہوگیا۔

محرومؔ انسان دوست، خلیق، وسیع القلب انسان تھے۔ صلح کل ان کا مشرب تھا۔ ہر مذہب کے پیشواؤں کے لیے ان کے دل میں بے حد احترام تھا۔ بلا قید مذہب و ملت وہ اہم تاریخ سازہستیوں سے عقیدت رکھتے تھے۔ ان کی نظمیں سیتا جی کی فریاد، مہاتما بدھ، خواب جہانگیر، نور جہاں کا مزار اور مرزا غالبؔ اس کی گواہ ہیں۔

انسانی سیرت کی نقش گری میں ان کے قلم کو بڑی مہارت حاصل ہے۔ احساس مسرت ہو کہ اندوہ و غم کا بیان یہ قلم ہر میدان میں رواں دواں نظر آتا ہے۔ مناظر فطرت کی تصویر کشی میں بھی محرومؔ کو کمال حاصل ہے۔

اردو اور فارسی دونوں زبانوں میں محرومؔ کو قدرت حاصل ہے۔ اس لیے ان کی شاعری میں حسب ضرورت فارسی الفاظ اور ترکیبوں کا استعمال نظر آتا ہے۔ لفظوں کے انتخاب میں وہ ان کے صوتی اثر کا خاص طور پر خیال رکھتے ہیں۔ ان کی زبان پختہ ہونے کے ساتھ دلکش اور شیریں بھی ہے۔ انگریزی زبان و ادب سے بھی وہ شناسائی رکھتے ہیں۔ اور انگریزی شاعری کے قابل ذکر جذبات و خیالات کو وہ بڑے سلیقے سے اردو شعر کا جامہ پہناتے ہیں۔
نمونہ کلام:۔
حیرت زدہ میں ان کے مقابل میں رہ گیا
جو دل کا مدعا تھا مرے دل میں رہ گیا
اے ہمرہان دشت محبت چلے چلو
اپنا تو پائے شوق سلاسل میں رہ گیا
محرومؔ دل کے ہاتھ سے جاں تھی عذاب میں
اچھا ہوا کہ یار کی محفل میں رہ گیا

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے