aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : محسن نقوی

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : مجموعہ

صفحات : 104

معاون : حیدر علی

طلوع اشک

کتاب: تعارف

سید محسن نقوی ، ایک سیاست داں اور خطیب کے ساتھ ایک شاعر بھی تھے ان کا مکمل نام سید محمد عباس اور محسن تخلص تھا ، ساتھ میں نقوی بھی تخلص کے طور پر استعمال کر تے تھے ۔ وہ ایک بے باک بابصیرت اور دانشور شاعر تھے ۔ جہاں انہوں نے مختلف موضوعات اور زندگی کے مختلف پہلؤوں پر شاعری کی، وہیں ان کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ وہ اپنی شاعری میں نبی اور آل نبی کی محبت سے سر شار نظر آتے ہیں ۔ ان کی شاعر میں آپ کو مقتل ، قتل ، مکتب ، خون ، گواہی ، کربلا، ریت ، فرات، پیاس ، وفا ، اشک ، صحرا ، دشت ، لہو ، عہد قبیلہ ، نسل ، چر اغ اور خیمہ جیسے الفاظ ملتے ہیں جن کاتعلق کسی نہ کسی طریقے سے رثائی شاعر ی ہے ۔ اس شعری مجموعہ میں نظمیں اور غزلیں ہیں ۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے شاعری میں ہمیشہ نئی جہت تلاش کی اور اس میں بھی ایک ہی روش کو نہیں اپنا یا بلکہ اپنے ہر شعری مجموعہ میں وہ ایک نئے انداز میں نظر آتے ہیں ۔ اس مجموعہ کے متعلق وہ خود لکھتے ہیں ’’ طلوع اشک کی شاعری اپنے عہد میں بڑھتی ہوئی نفرتوں کے خلاف انسانی سانسوں کے ریشم سے بنے ہوئے ان نازک جذبوں اوردائمی رشتوں کا ایک دھیما سا احتجاج ہے جن کی پہچان کا واحد حوالہ محبت ہے۔‘‘ مزید لکھتے ہیں، ’’طلوع اشک میں نہ تو آپ کو عملی جدو جہد سے محروم کوئی دعویٰ نظر آئے گا اور نہ ہی کوئی بے مقصد ہنگامہ آرائی ۔ الغرض شاعری کا یہ مجموعہ فکر و نظر کی اور فن کی باریکی کی دعوت دیتا ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

نام سید غلام عباس اورمحسن تخلص تھا۔ ۵؍مئی۱۹۴۷ء کو ڈیرہ غازی خاں میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم پرائمری اسکول، ڈیرہ غازی خاں میں حاصل کی۔ اس کے بعد گورنمنٹ کالج، ڈیرہ غازی خاں(موجودہ نام ٹیکنکل انسٹی ٹیوٹ) میں تعلیم پائی۔ بعد ازاں ایم اے تک تعلیم حاصل کی۔ شاعری میں شفقت کاظمی اور عبدالحمید عدم سے رہنمائی حاصل کی۔ ۱۹۶۹ء میں ڈیرہ غازی خاں کے ہفت روزہ’’ہلال‘‘ میں باقاعدہ ہفتہ وار قطعہ اور کالم لکھنا شروع کیا۔ اسی سال ملتان کے روزنامہ ’’امروز‘‘ میں ہفتے وار کالم لکھے۔ وہ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما تھے۔محترمہ بے نظیر بھٹو کے دور حکومت میں تمغا برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ ۱۵؍جنوری ۱۹۹۶ء کولاہور میں کسی نامعلوم شخص کی گولی سے جاں بحق ہوگئے۔ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:’’بند قبا‘، ’برگ صحرا‘، ’ریزہ حرف‘، ’موج ادراک‘، ’ ردائے خواب‘، ’عذاب دید‘، ’طلوع اشک‘، ’رخت شب‘، ’خیمہ جاں‘، ’فرات فکر‘، ’میرا نوحہ انھی گلیوں کی ہوا لکھے گی‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:386

.....مزید پڑھئے

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے